بنارس میں کنبھ کا میلہ لاشوں کے ڈھیر لگا گیا

نریندر مودی نے اپنے ہی حلقے میں کرونا کی صورتحال پر کوئی توجہ نہیں دی۔

انڈین ریاست اترپردیش کے شہر وارانسی (بنارس) میں پچھلے دنوں کنبھ کا میلہ منعقد کیا گیا جس نے ہزاروں افراد کی جانیں لے لیں۔ کرونا کے باوجود میلے کی اجازت دینے پر انڈین وزیر اعظم نریندرہ مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انڈین صحافی نے مودی کے حلقے میں جاری موت کے کھیل کا پردہ فاش کردیا۔

بنارس کے نام سے مشہور وارانسی شہر گنگا ندی کے باعث ہندو مت کے ماننے والوں کے لیے ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ حلقہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور خاص طور پر انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کا حلقہ انتخاب مانا جاتا ہے۔ مودی یہاں سے 2014 اور 2019 کے عام انتخابات میں بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں لیکن افسوس انہوں نے اپنے ہی حلقے میں کرونا کی صورتحال پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔

انڈیا میں کرونا وبا کی بگڑتی صورتحال کے باوجود رواں سال بھی گنگا ندی کے قریب ہندوؤں کا سالانہ کنبھ میلہ سجایا گیا۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور وہ وبا کا شکار ہوکر موت کے گھاٹ اتر گئے۔ انڈیا میں اموات کی شرح میں اچانک اضافے سے نریندرہ مودی نے ہوش کے ناخن لیے اور کنبھ میلے کو برخاست کرنے کا فیصلہ سنایا مگر چند دنوں کے میلے نے انڈیا میں لاشوں کے ڈھیر لگا دیئے۔

یہ بھی پڑھیے

مودی نے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین تو لگوائی لیکن احتیاط بھول گئے

انڈیا میں کنبھ میلے کی اجازت دینے پر نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کانگریس کی ترجمان روشنی کشل جیسوال نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا جس میں وہ کنبھ کے میلے کے مقام پر کھڑی ہیں اور ان کے پیچھے لاشوں کی انبار ہیں جنہیں ایک ایک کرکے جلایا جارہا ہے۔  روشنی کشل نے مودی کی لاپرواہی پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ موت نہیں بلکہ قتل ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز الہ آباد کی ہائیکورٹ نے 26 اپریل تک اتر پردیش کے 5 شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ سنایا لیکن بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ریاست کو لاک ڈاؤن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر