اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کے خلاف مشہور شخصیات ہم آواز
فلسطین پر اسرائیلی حملوں کے خلاف مسلم ممالک سمیت دنیا بھر کے رہنما اقدامات سے قاصر ہیں۔
فلسطین میں غزہ کی محصور پٹی میں ایک ہفتے سے جاری اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں کم از کم 47 بچوں سمیت 200 کے قریب فلسطینی جاں بحق اور ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔ فلسطین پر اسرائیلی حملوں کے خلاف مسلم ممالک سمیت دنیا بھر کے رہنما اقدامات سے قاصر ہیں۔
سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا وزرائے خارجہ کی سطح کا غیر معمولی ورچوئل اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسرائیلی جارحیت، فلسطینی علاقوں پر قبضے اور القدس شریف سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطین سے افغانستان تک مسلمانوں کے لیے مشکلات
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان کے مطابق او آئی سی کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو کمیٹی نے فلسطینیوں پر اسرائیلی وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کی۔
Ministerial Resolution: Al-Quds and Al-Aqsa Islam’s first qibla and third holiest mosque are a red line for the ummah there can be no security and stability until they are fully liberated from occupation. #Palestine
— OIC (@OIC_OCI) May 16, 2021
او آئی سی کا کہنا تھا کہ ’وزراء کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجودہ اسرائیلی آباد کاری اور امتیازی نظام کی بنیاد رکھنے کو مسترد اور مذمت کرنے کا اعادہ کرتی ہے۔ القدس اور الاقصیٰ اسلام کا قبلہ اول اور تیسری مقدس ترین مسجد ہے۔ یہ امہ کے لیے سرخ لکیر ہیں۔ جب تک قبضے سے ان کی مکمل آزادی نہیں ہوتی کوئی سلامتی اور استحکام ممکن نہیں ہے۔‘
اس سے قبل او آئی سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کرتے ہوئے فلسطین کے علاقے غزہ میں شہری آبادی پر اسرائیل کے حملے رکوانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’مسئلہ فلسطین کی وجہ سے اسلامی تعاون تنظیم کا قیام عمل میں آیا تھا۔ امت مسلمہ کو ضرورت کی اس گھڑی میں اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی اور ان کی حمایت کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اپنے قیام سے ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک واضح اور نمایاں اصول فلسطینیوں کے نصب العین کی حمایت رہا ہے۔ حالیہ اسرائیلی جارحیت کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی اس سے آنکھیں چرائی جاسکتی ہیں۔‘
اتوار کے روز ٹوئٹر پر جاری پیغام میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے 25 ممالک کا شکریہ ادا کیا تاہم ان ممالک میں انڈیا کا نام شامل نہیں تھا۔ انہوں نے لکھا کہ ’آپ سب کا شکریہ کہ آپ نے ہمارے حقِ دفاع کی حمایت کی اور اسرائیل کے ساتھ قدم ملا کر کھڑے ہوئے۔‘
🇺🇸🇦🇱🇦🇺🇦🇹🇧🇦🇧🇷🇧🇬🇨🇦🇨🇴🇨🇾🇨🇿🇬🇪🇩🇪🇬🇹🇭🇳🇭🇺🇮🇹🇱🇹🇲🇩🇳🇱🇲🇰🇵🇾🇸🇮🇺🇦🇺🇾
Thank you for resolutely standing with 🇮🇱 and supporting our right to self defense against terrorist attacks.— Benjamin Netanyahu (@netanyahu) May 15, 2021
ادھر آزاد صحافت کا دعویٰ کرنے والے عالمی نشریاتی ادارے اس ضمن میں جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں تاہم کئی مشہور شخصیات نے اب انفرادی حیثیت میں آواز اٹھائی ہے۔
امریکی ماڈل بیلا حدید نے انسٹاگرام پر جاری ایک پوسٹ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
View this post on Instagram
بیلا حدید کی ہمشیرہ گی گی حدید نے بھی فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
View this post on Instagram
اسی طرح چیلسی کے خلاف ایف اے کپ کے فائنل میں اپنی فتح کے بعد لیسٹر سٹی کے 2 کھلاڑیوں ویسلے فوفانا اور حمزہ چوہدری نے اپنی فتح کی تقریبات میں فلسطین کا پرچم تھام لیا۔
#LeicesterCity players show their support for #Palestinians
Wesley Fofana & Hamza Choudhury held the Palestinian flag after their #FACup Final win over #Chelsea at #Wembley pic.twitter.com/K48CbdTE7R— Saima Mohsin (@SaimaMohsin) May 16, 2021
پاکستانی نژاد امریکی اور ہالی ووڈ اداکار رضوان احمد نے بھی مسلم علاقوں میں ہونے والے قتل عام سے متعلق اپنے افسوسناک جذبات کا اظہار کیا ہے۔
Hard to celebrate or wish Eid Mubarak. Palestine weighing on the heart. Not to mention Kashmir, Rohingya, Hazaras, & more. But I hope you did hold ur family close if ur lucky enough to be able to. Draw love & strength to face the hate & the long struggle ahead. We’re here to stay
— Riz Ahmed (@rizwanahmed) May 15, 2021
ادھر پاکستان کی مصنفہ فاطمہ بھٹو نے بھی مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کی ہے۔
Zionists don’t want open conversation on Israel precisely because apartheid & ethnic cleansing is a straightforward issue. It’s not complicated- no need for a checklist! (And yet at the same time it’s ok for everyone to be experts on Nagarno Karabakh or Myanmar overnight) https://t.co/93DhHejzUO
— fatima bhutto (@fbhutto) May 16, 2021
جبکہ بدھ کے روز ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا تھا کہ ’فلسطینی عوام دہائیوں سے جبر کا شکار ہیں۔ غزہ میں بچوں اور خواتین پر فضائی حملے اور مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر سٹن گرینیڈز کا استعمال، جبری تشدد، گرفتاریاں اور ہلاکتیں انسانیت کے خلاف ہیں۔‘
A Palestinian child should be sitting in a classroom, not in rubble.
World leaders must act immediately to protect the human rights of Palestinians. pic.twitter.com/6BLQq58D4H
— Malala (@Malala) May 12, 2021