انڈیا میں 2 چوٹی کے میگزینز کی وزیراعظم نریندرہ مودی پر تنقید

میگزینز نے نریندرہ مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ملک میں صحت کے واضح بحران کے دوران سیاست کو ترجیح دی۔

انڈیا کے 2 معروف میگزینز فرنٹ لائن اور آؤٹ لک نے کرونا کی وباء کی خطرناک صورتحال سے غلط طریقے سے نمٹنے پر وزیراعظم نریندرہ مودی پر سخت تنقید کی ہے۔

انڈیا کے ذرائع ابلاغ عام طور پر حکومتی کارکردگی پر تنقید کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ لیکن کرونا کی خطرناک صورتحال میں جب چاروں اطراف لوگ اس وباء سے لڑتے ہوئے مر رہے ہیں تو آؤٹ لک اور فرنٹ لائن میگزینز نے اپنے سرورق پر ایسی تصاویر شائع کی ہیں جو وزیراعظم نریندرہ مودی کے دعووں کی کھلی نفی کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جڑواں بھائی کرونا سے ایک ساتھ ہی چل بسے

انڈین میگزین آؤٹ لک نے اپنے سفید سرورق پر گمشدگی کا پوسٹر شائع کیا ہے۔ سرورق میں 7 سالہ انڈین حکومت لاپتہ قرار دیا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ جس کسی کو بھی ملے انڈیا کے شہریوں کو مطلع کیا جائے۔

تاہم آؤٹ لک کے آن لائن ایڈیشن کے سرورق پر یہ گمشدگی کا پوسٹر شائع نہیں کیا گیا ہے۔

دوسری جانب فرنٹ لائن میگزین نے اپنے جون کے شمارے کے سرورق پر نریندرہ مودی کے لیے بنگلنگ بگ ٹائم کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔ انڈیا کے 15 روزہ میگزین نے اپنی دھیمے انداز کی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے نریندرہ مودی پر تنقید کی ہے۔

انڈیا میں کرونا کی وباء کی دوسری لہر میں جہاں لاکھوں جانوں کا ضیاع ہوا ہے وہیں ملکی معیشت کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔ ایک طرف کرونا کی وباء نے صحت عامہ کے طویل مدتی نظام میں موجود کمزوریوں کو بے نقاب کیا ہے تو دوسری جانب ایک مضبوط اور فیصلہ کن کردار ادا کرنے والے وزیراعظم نریندرہ مودی کی شبیہہ کے کھوکھلے پن کو بھی بے نقاب کردیا ہے۔

فرنٹ لائن میگزین کے مطابق انڈین وزیراعظم نریندرہ مودی نے ملک میں کرونا کی خطرناک صورتحال میں صحت کے بجائے سیاست کو ترجیح دی ہے۔ یہ واحد موقع ہے کہ انڈین ذرائع ابلاغ وزیراعظم نریندرہ مودی کی پالیسیز پر تنقید کررہے ہیں اور اس مرتبہ تو انڈین میگزینز نے اپنے سرورق پر تصاویر شائع کر کے ان پر کھلی تنقید کی ہے۔

متعلقہ تحاریر