افغان صورتحال پر ملالہ اور پڑوسی ممالک تشویش میں مبتلا

ملالہ یوسفزئی نے افغانستان میں خواتین اور اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

افغانستان میں جاری جنگ کے بعد طالبان نے پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ طالبان کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے بعد جہاں پڑوسی ممالک دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر پریشان دکھائی دے رہے ہیں وہیں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی افغانستان میں خواتین اور اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کررہی ہیں۔

افغانستان میں 2 ہفتوں سے بھی کم وقت کی جنگ کے بعد طالبان نے ملک کے تمام علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ گزشتہ روز طالبان جنگجوؤں کے دارالحکومت کابل پہنچنے پر صدر اشرف غنی اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر تاجکستان فرار ہوگئے تھے۔ طالبان کی جانب سے افغانستان پر مکمل طور غلبہ پانے کے بعد ایک نئی حکومت کے قیام کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر طالبان جلد اپنی نئی حکومت کے قیام کا اعلان کریں گے۔

افغانستان میں 20 سال بعد ایک مرتبہ پھر طالبان کے قابض ہونے پر پاکستان سمیت تمام پڑوسی ممالک حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنے ملک میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے آج قومی سلامتی کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان میں ممکنہ خانہ جنگی کے اثرات سے بچنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لے گی۔

افغانستان کی صورتحال کی کوریج کرنے والے صحافیوں اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد ممکنہ طور پر وہاں دہشتگرد گروپوں کو پناہ مل سکتی ہے جو کہ پڑوسی ممالک کے لیے کسی خطرے سے کم نہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان کی حکومت میں2001 سے قبل القائدہ سمیت دیگر دہشتگرد گروہوں نے افغانستان میں اپنے پاؤں جمالیے تھے جس کے باعث پڑوسی ممالک بھی دہشتگردی کی لپیٹ میں تھے۔ ایک مرتبہ پھر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد وہی خطرات منڈلانے لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

افغانستان 4 جولائی 2021 سے 15 اگست 2021 تک

افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر جہاں پڑوسی ممالک خطرات کی زد میں ہیں، وہیں پاکستانی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی بھی پریشان نظر آرہی ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملالہ نے لکھا کہ طالبان کی جانب سے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے پر وہ اس وقت صدمے میں ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ خواتین، اقلیتوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے حوالے سے بہت پریشان ہیں۔ عالمی، علاقائی اور مقامی طاقتوں کو فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر