معتبر بھارتی تجزیہ کار بھی افغانستان میں پاکستانی فتح کے معترف

"پاکستان فاتح ہے چاہے آپ اسے کسی بھی زاویے سے دیکھیں" مشہور اینکرپرسن کرن تھاپر کی سابق بیوروکریٹ نے بھی تائید کردی۔

افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بھارتی تجزیہ کار اور دانشور پاکستان کو اس چومکھی جنگ میں سب سے بڑا فاتح قرار دے رہے ہیں۔

سابق سیکرٹری خارجہ شیام سرن کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران مشہور انڈین اینکر پرسن کرن تھاپڑ نے کہا کہ جس ملک نے افغانستان کے مسئلے میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا وہ پاکستان ہے۔

یہ بھی پڑھیے

افغان طالبان کا ٹی ٹی پی کو انتباہ

اس موقع پر میزبان کرن تھاپڑ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی طالبان مخالف قیادت اسلام آباد میں موجود ہے اور پاکستان پر سارے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرانے پر زور دے رہی ہے۔

اینکر پرسن نے کہا کہ "پاکستان افغانستان میں جیت رہا ہے چاہے آپ اس کو کسی بھی زاویے سے دیکھیں۔” جواب میں سابق سیکرٹری خارجہ شیام شرن نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔

غیر جانبدار تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تاثر بالکل واضح اور درست ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والا ملک انڈیا ہے کیونکہ اس نے جو بھی سرمایہ کاری کررکھی تھی وہ طالبان کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ اس کی سرحدیں بھی افغانستان کے ساتھ نہیں جڑی ہوئی تھیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان ، افغانستان میں نئی ​​حکومت کی تشکیل میں خاموش اور اہم کردار ادا کررہا ہے۔

واضح رہے کہ انڈیا نے افغانستان میں 3 ارب ڈالرز سے زیادہ کی سرمایہ کاری کررکھی تھی جس میں سلما ڈیم ، دلارام-زرنج ہائی وے اور پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر  شامل ہے۔

بھارت نے ایران اور افغانستان کے ساتھ مل کر چاہ بہار کی بندرگاہ اور زرنج۔ دلارام ہائی وے کی تعمیر کا منصوبہ شروع کررکھا تھا کہ وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کیے جا سکیں اور کراچی سے ہونے والی تجارت کو زک پہنچائی جاسکے۔

دو دہائیاں قبل افغان جنگ شروع ہونے کے بعد سے انڈیا امریکا کا ساتھ دے رہا تھا۔ اب جب کہ ملک پر طالبان کا قبضہ ہو گیا تو اس کے اعتماد اور سرمایہ کاری کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ تحاریر