معتبر بھارتی تجزیہ کار بھی افغانستان میں پاکستانی فتح کے معترف
"پاکستان فاتح ہے چاہے آپ اسے کسی بھی زاویے سے دیکھیں" مشہور اینکرپرسن کرن تھاپر کی سابق بیوروکریٹ نے بھی تائید کردی۔
![افغانستان تجزیہ کار پاکستان](https://news360.tv/wp-content/uploads/2021/08/کرن-تھاپڑ-شیام-سرن.jpg)
افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بھارتی تجزیہ کار اور دانشور پاکستان کو اس چومکھی جنگ میں سب سے بڑا فاتح قرار دے رہے ہیں۔
سابق سیکرٹری خارجہ شیام سرن کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران مشہور انڈین اینکر پرسن کرن تھاپڑ نے کہا کہ جس ملک نے افغانستان کے مسئلے میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا وہ پاکستان ہے۔
یہ بھی پڑھیے
افغان طالبان کا ٹی ٹی پی کو انتباہ
اس موقع پر میزبان کرن تھاپڑ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی طالبان مخالف قیادت اسلام آباد میں موجود ہے اور پاکستان پر سارے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرانے پر زور دے رہی ہے۔
اینکر پرسن نے کہا کہ "پاکستان افغانستان میں جیت رہا ہے چاہے آپ اس کو کسی بھی زاویے سے دیکھیں۔” جواب میں سابق سیکرٹری خارجہ شیام شرن نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔
Indian opinion makers from Ex Forn Secy Shayam Saran to famous anchor Karan Thapar agree: Pakistan BIG WINNER India LOSER in Afghanistan. Even Northern Alliance joined Pakistan. Meanwhile Anti Taliban Media still on-air in Afghanistan Malala took on Taliban ideology live on Tolo pic.twitter.com/W9DuF64Nb1
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) August 22, 2021
غیر جانبدار تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تاثر بالکل واضح اور درست ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والا ملک انڈیا ہے کیونکہ اس نے جو بھی سرمایہ کاری کررکھی تھی وہ طالبان کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ اس کی سرحدیں بھی افغانستان کے ساتھ نہیں جڑی ہوئی تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان ، افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل میں خاموش اور اہم کردار ادا کررہا ہے۔
واضح رہے کہ انڈیا نے افغانستان میں 3 ارب ڈالرز سے زیادہ کی سرمایہ کاری کررکھی تھی جس میں سلما ڈیم ، دلارام-زرنج ہائی وے اور پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر شامل ہے۔
بھارت نے ایران اور افغانستان کے ساتھ مل کر چاہ بہار کی بندرگاہ اور زرنج۔ دلارام ہائی وے کی تعمیر کا منصوبہ شروع کررکھا تھا کہ وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کیے جا سکیں اور کراچی سے ہونے والی تجارت کو زک پہنچائی جاسکے۔
دو دہائیاں قبل افغان جنگ شروع ہونے کے بعد سے انڈیا امریکا کا ساتھ دے رہا تھا۔ اب جب کہ ملک پر طالبان کا قبضہ ہو گیا تو اس کے اعتماد اور سرمایہ کاری کو شدید نقصان پہنچا ہے۔