ایلون مسک نے جسٹن ٹروڈو کو ہٹلر قرار دے دیا ، یہودیوں کا فوری معافی کا مطالبہ

براعظم افریقہ سمیت دنیا کے درافتادہ خطوں میں انٹرنیٹ پہنچانے کے لیے خلا میں اسٹار لنک سیٹلائٹس کا جھرمٹ بنانے والی سیٹلائٹ کمپنی اسپیس ایکس اور دنیا کی مہنگی ترین اور جدید ترین الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک   سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کینیڈا کے  وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا ہٹلر سے موازنہ کرنے کے بعد اپنی ٹوئٹ کو  ڈلیٹ کردیا ۔

عالمی وباء کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے کینیڈا میں نئی پابندیاں پر ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاجی مظاہرے جاری  ہیں جس کا دائرہ کار اب ملک بھر میں پھیل چکا ہے جبکہ دارالحکومت اوٹاوا میں ایمرجنسی بھی نا فذ کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک نے امریکی صدر کو کٹھ پتلی کیوں قرار دیدیا؟

ایلون مسک نے ایک دن میں 33 ارب ڈالر کما لیے

ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج  کے حق میں اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے  سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  ایک صارف کی ٹویٹ  جس میں کہاگیا کہ کیسے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت نے بینکوں کو احکامات جاری کیے تھے کہ مظاہرین کو دیے جانے والے فنڈز کی کٹوتی میں مدد کی جائے۔

اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ایلون مسک نے ایک میم پوسٹ کی جس میں ہٹلر کی تصویر کے ساتھ لکھا تھا کہ جسٹن ٹروڈو کے ساتھ میرا موازنہ نہ کیا جائے اور میرے پاس بجٹ تھا۔

ایلون کی جانب سے اس ٹوئٹ نے دیکھتے ہی دیکھتے ٹوئٹر پر ٹرینڈ بنا دیا اور میمز کا طوفان کھڑا کردیا، بد ھ کی رات کی جانے والی  اس ٹوئٹ کو انھوں نے جمعرات کو بغیر کسی وضاحت کے ڈلیٹ کردیا تاہم اس وقت تک ان کی یہ ٹوئٹ عالمی  میڈیا کی زینت بن چکی تھی ۔

طنز و مزاح اور بے باک اظہار کے لیے جانے جانے والے  ایلون مسک کے ٹوئٹر پر 74 ملین فالوورز ہیں  جن  کی ٹوئٹس کبھی کرپٹو کرنسی کی قیمتیں آسمان سے زمین پر گرا دیتی ہیں تو کبھی ان کی ٹوئٹ خود انہی کی کمپنی کو ایک دن میں ہی 109 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا دیتی ہے تاہم اس مرتبہ  نازی کے رہنما سے (جو یہودیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار قراردیئے جاتے ہیں ) کو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ موازنہ کرنے پر ان کو تنقید کا سامنا ہے۔ امریکہ میں یہودیوں کی کمیٹی نے ایلون مسک سے فوری معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر