بادشاہت کو ذلت آمیز قرار دینے والی لِزٹَرس کی ملکہ کے محل میں حاضری
نومنتخب برطانوی وزیراعظم لِزٹَرس کی ملکہ برطانیہ سے ملاقات ہوتے ہی ان کا پرانا ٹی وی انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، لز ٹرس نے 1994 میں بطور اسٹوڈنٹ رہنما آئی ٹی وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ملک میں بادشاہت کو ذلت آمیر اور شرمناک قرار دیا تھا،

برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لِزٹَرس ملکہ الزبتھ کے دولت کدے پر سجدہ ریز ہوگئیں جبکہ وہ ملک میں بادشاہت کو ذلت آمیز قرار دیتی رہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر نئی برطانوی وزیراعظم کا 1994 میں آئی ٹی وی کو دیا گیا انٹرویو وائرل ہوگیا ہے ۔
برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لِزٹَرس ملکہ برطانیہ الزبتھ سے ملاقات کی جس میں ملکہ نے انہیں با قاعدہ حکومت سازی کی دعوت دی جس کے بعد لز ٹرس با قاعدہ وزیر اعظم کی نشست پر براجمان ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیے
کنزرویٹو پارٹی کی لِزٹَرس رشی سونک کوشکست دیکر برطانیہ کی وزیراعظم منتخب
لزٹرس نے گزشتہ روز ایک طویل سفر کرکے بکنگھم پیلس برطانوی ملکی الزبتھ سے ملاقات کی۔ ملاقات کی تصاویر میں دونوں کو مسکراتے اور ہاتھ ملاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس دوران ملکہ نے لزٹرس کو نئی حکومت کی تشکیل کیلیے باضابطہ طور پر مدعو کیا ۔
بکنگھم پیلس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نومنتخب وزیراعظم لزٹرس نے ملکہ سے ملاقات میں ان کی عظمت کو سلام پیش کیا اور روایت کے تحت کوئین الزبتھ کے ہاتھ چومے ۔
🤝 The Queen received Liz Truss at Balmoral Castle today.
Her Majesty asked her to form a new Administration. Ms. Truss accepted Her Majesty's offer and was appointed Prime Minister and First Lord of the Treasury. pic.twitter.com/klRwVvEOyc
— The Royal Family (@RoyalFamily) September 6, 2022
نومنتخب برطانوی وزیراعظم لِزٹَرس کی ملکہ الزبتھ سے ملاقات ہوتے ہی ان کا ایک پرانا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوگیا۔ لزٹرس نے 1994 میں بطور اسٹوڈنٹ رہنما آئی ٹی وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ملک میں بادشاہت کو شرمناک قرار دیا تھا ۔
لزٹرس نے 1994 میں جب وہ لیڈز کے ایک اسکول میں زیرتعلیم تھی اس دوران آئی ٹی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بادشاہت کے بارے میں اپنے غیرمثبت جذبات کا کھل کا اظہار کیا تھا ۔
In this clip from 1994, Leeds student Liz Truss tells ITV News the idea of the monarchy is 'disgraceful'.
Today she meets the queen to be appointed as the new PM. pic.twitter.com/FO9WaJRSbO
— ITV News Calendar (@itvcalendar) September 6, 2022
لزٹرس نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ذاتی طور پر رائل فیملی کے خلاف نہیں ہوں تاہم ملک میں بادشاہت ایک ذلت آمیز عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کے خلاف ہوں کہ ایک شخص رائل فیملی میں پیدا ہوکر بادشاہ بن جائے
واضح رہے کہ لزٹرس 2 روز قبل برطانیہ کی نئی وزیراعظم منتخب ہوئیں۔ انہوں نے وزارت عظمی کی ڈور میں اپنی پارٹی کے بھارتی نژاد برطانوی شہری رشی سونک کوشکست دی۔
یہ بھی پڑھیے
ملکہ الزبتھ کے تاج پوشی کی 70ویں سالگرہ، شہزادہ چارلس اگلے بادشاہ نامزد
کنزرویٹو پارٹی کی لِزٹَرس نے 81 ہزار 326 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کےحریف رشی سونک کو60 ہزار399 ووٹ مل سکے۔ نومنتخب وزیراعظم کا انتخاب 2 لاکھ پارٹی اراکین کے ذریعے کیا گیا ۔
سابق وزیرخارجہ لزٹرس اپنے حریف رشی سونک کو شکست دیکرملک کی تیسری خاتون وزیراعظم بنیں۔ ان سے قبل کنزرویٹو پارٹی کی تھریسامے اور مارگریٹ تھیچر ملک کی خاتون وزیراعظم رہ چکی ہیں۔
یاد رہے کہ بورس جانسن کو کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد جولائی میں مستعفی ہوگئے تھے ۔نئی وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد وہ آج ملکہ الزبتھ کو باضابطہ طور پر اپنا استعفیٰ پیش کر یں گے ۔