مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے 20 سال بعد عرب پیس انیشیٹو کا اہم اجلاس 

عرب پیس انیشیٹو کیلئے بحالی سعودی عرب، یورپی یونین اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں فلسطین و اسرائیل تنازعات کے حل کے لیے گفتگو کی گئی، اجلاس میں کے گئے فیصلوں کو دستاویز کی شکل میں امریکی عہدیداران کو بھی پیش کیا جائے گا

خلیجی ممالک کی تنظیم  عرب لیگ نےمسئلہ  فلسطین ،علاقائی سلامتی  اور امن کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے  کی کوششیں شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

عرب پیس انیشیٹو کیلئے بحالی  سعودی عرب ، یورپی یونین اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس ہوا جس میں امن کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے اور پائیدار امن  کے حوالے سے  معاملات زیر غور آئے ۔

یہ بھی پڑھیے

میٹا نے فلسطینیوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کردیئے

اجلاس میں کہا گیا کہ مسئلہ فلسطین حل نہ ہونے کی وجہ سے وہاں انسانی  حقوق کے حوالے سے خطرناک صورتحال پیدا ہو چکی ہے  اور یہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ۔

دوران اجلاس کہا گیا کہ فلسطینوں حدود میں قائم ہونے والی ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر سے  کسی بھی وقت تشدد کی لہر اٹھ سکتی ہے جوکہ عالمی امن کےلیے انتہائی مضر ہوگی

عرب لیگ کے اجلاس کے مقصد اسرائیل ،فلسطین تنازعے کااقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت حل نکالنا ہے  ۔اجلاس میں کے گئے فیصلوں کو دستاویز کی شکل میں امریکی عہدیداران کو بھی پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

فلسطینی کاز کی حمایت پر کام سے ہاتھ دھونے کا خوف نہیں، بیلا حدید

خیال رہے کہ عرب پیس انیشیٹو 2002 میں سعودی عرب کی جانب سے پیش کیا گیا تھا تاکہ اسرائیل  اور عرب دنیا کے درمیان  تنازعات کا مستقل حل نکالا جائے ۔

عرب لیگ نے سعودی عرب کے عرب پیس انیشیٹو مکمل اور غیر مشروط تائید کی تھی  ۔ اس پروگرام کے تحت  اسرائیل کے قبضے میں موجود عرب ریاستوں کی  زمینیں خالی کروانا ہے ۔

متعلقہ تحاریر