بنگلہ دیش دنیا کی 20 ویں بڑی معاشی طاقت بننے کی جانب  گامزن

برطانوی  تھنک ٹینک سینٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ (سی ای بی آر) نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے 15 سال میں بنگلہ دیش دنیا کی 20 ویں بڑی معیشت بن جائے گا جبکہ بھارت اگلے 9 سال میں دنیا کی تیسری بڑی معاشی طاقت بن جائے گا

بنگلہ دیش ترقی کے ڈور میں اپنے ہم عصر ممالک کو پیچھے چھوڑنے لگ گیا ہے۔ سینٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ (سی ای بی آر) اگلے 15 سالوں میں  بنگلہ دیش کا دنیا کی 20 بڑی معیشت بننے کا امکان ظاہرکردیا ہے ۔

سینٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ (سی ای بی آر) نے اپنی ایک رپورٹ میں پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کا طویل مدتی نقطہ نظر مزید روشن  تر ہوتا جارہا ہے۔ ڈھاکا 2037 تک دنیا کی 20 ویں بڑی معیشت بن جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

شاندار معاشی ترقی، بنگلہ دیش ترقی پذیر ممالک کی فہرست سے خارج

برطانوی  تھنک ٹینک سینٹر فاراکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ (سی ای بی آر) نے گزشتہ سال پیش گوئی کی تھی کہ بنگلہ دیش کا2037 تک 24ویں بڑی معیشت بننے کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم اب 24 سے 20 ویں معیشت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔

سینٹر فاراکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ نے اپنی سالانہ ورلڈ اکنامک لیگ ٹیبل رپورٹ میں بتایا ہے کہ بنگلہ دیش گزشتہ ایک دہائی کے دوران دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں شامل ہے۔

سی ای بی آر کی نئی رپورٹ کے مطابق ڈھاکا کے2023 میں 35 ویں نمبر پر رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ2027 میں 26 ویں نمبر پر پہنچ جانے کا امکان ظاہر کیا اور اب کہا جا رہا ہے کہ بنگلہ دیش 2037 میں 20 ویں نمبر پر آجائے گا ۔

سینٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ  کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش اس وقت خطے کی دوسری بڑی معیشت ہے، اور موجودہ قیمتوں (فی الحال 429 بلین ڈالر) کے جی ڈی پی سائز کے ساتھ 2037 تک اپنی پوزیشن برقرار رکھے گا۔

سی ای بی آر نے مالی سال 2020-21 میں پیداوار کی شرح نمو 6.9 فیصد،مالی سال 2021-22 میں شرح نمو 7.2 فیصد تک  کا تخمینہ لگایا تھا  جبکہ سال 2022-23 اور 2026-27 کے درمیان 6.4 فیصد کی اوسط شرح نمو کی توقع ہے۔

رپورٹ  میں بتایا گیا ہے کہ بھارت اگلے 9 سال میں دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا جبکہ پاکستان 43ویں، سری لنکا 75ویں، نیپال 101ویں، مالدیپ 152ویں اور بھوٹان 164ویں نمبر پرر ہے گا۔

متعلقہ تحاریر