غیرت کے نام پر قتل ہونے والی سندھ کی بیٹی کو انصاف کب ملے گا؟

قتل کے مرکزی ملزم سمیر سوہریانی کو 15 اکتوبر کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ایس ایس پی کندھ کوٹ نے گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔

دو ہفتے قبل سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں ایک دلخراش واقعہ ہوا، میمونہ سومرو نامی خاتون کو مبینہ طور پر ان کے شوہر، دیوروں اور سسر نے قتل کردیا۔

مرکزی ملزم سمیر سوہریانی کو پولیس نے تین روز بعد گرفتار کرلیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اپنی بھاوج کو غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔

ابتدائی طور پر یہ اطلاعات تھیں کہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کررہی لیکن ایس ایس پی کندھ کوٹ امجد شیخ نے تصدیق کی کہ سمیر سوہریانی پولیس کی حراست میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

خواتین کے تحفظ کے حوالے سے فنکار بھی پریشان

کیا ایک اور لڑکی نور مقدم بننے سے بچ گئی؟

میمونہ کے والد اعجاز نے میڈیا کو بتایا کہ 9 اکتوبر کو وہ میمونہ سے ملنے اس کے گھر گئے جہاں داماد ذاکر موجود نہ تھا، میمونہ کے سسر اور دیور مجھ سے ملنے آئے اور بتایا کہ میمونہ کو کمرے میں بند کر رکھا ہے اس لیے اس سے ملاقات نہیں کروائی جاسکتی۔

بعد ازاں جب میمونہ ان سے بہت کوشش کے بعد مل لی تو اس نے مجھ سے گڑگڑاتے ہوئے کہا کہ اسے یہاں چھوڑ کر نہ جائیں۔

اسی دوران ذاکر اور اس کے دوست گھر آگئے اور مجھے کمرے میں بند کردیا، میمونہ کو بالوں سے گھسیٹتے ہوئے باہر لے گئے اور گولیاں مار دیں۔ قتل کے بعد ذاکر نے میمونہ کی لاش بھی چھپا دی تھی۔

اس لرزہ خیز قتل کی واردات پر میڈیا میں ہر طرف خاموشی چھائی ہوئی ہے، چند ایک اخبارات میں واقعے کی چھوٹی سی خبریں شائع ہوئیں۔

میمونہ سے اظہار یکجہتی اور ان کے قاتلوں کو سزا دلوانے کے لیے مختلف شخصیات نے بھی اظہار خیال کیا۔

دیکھنا ہوگا کہ انسانی حقوق اور جمہوریت کے علمبردار چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سندھ دھرتی کی بیٹی میمونہ کے قاتلوں کو سزا دلوانے کے لیے کوئی اقدامات کرتے ہیں یا نہیں۔

متعلقہ تحاریر