دیپک پروانی سیاسی رہنماؤں کی گھسی پٹی باتوں سے بیزار آگئے
آپ کی شاعری اور گھٹیا پن کی کسے پرواہ ہے، ترقیاتی کاموں،معیشت ،نوجوانوں کی ملازمت ،تعلیم اور مستقبل کے بارے میں بات کریں، دیپک پروانی

معروف فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی ان دنوں تواتر سےسیاسی و معاشی صورتحال پر تبصرے کررہے ہیں۔
دیپک پروانی نے سیاستدانوں کو پریس کانفرنسز میں شعر وشاعری اور بے مقصد باتیں کرنے کے بجائےعوامی دلچسپی کے موضوعات پر بات کرنے کا مشورہ دیدیا۔
یہ بھی پڑھیے
جب ملک جل رہا ہو اور چور راج کریں تو لوگ زندہ کیسے رہ سکتے ہیں، دیپک پروانی
سحاق ڈار نے پاکستان کو دیوالیہ کردیا اور پورا ملک بیٹھا دیکھ رہا ہے، دیپک پروانی
دیپک پروانی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”پاکستانی سیاست دان اپنی پریس کانفرنسز میں بہت دقیانوسی اور قابل رحم لگتے ہیں“۔
Pakistani politicians sound so outdated and pathetic in their pressers who cares about ur poetry and crap. Talk about development economy progression youth job education and the future . Bloody useless rot ! #dollar #petrol #dar losers #pdm the whole lot !
— Deepak perwani (@DPerwani) January 29, 2023
انہوں نے سیاستدانوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ” آپ کی شاعری اور گھٹیا پن کی کسے پرواہ ہے۔ ترقیاتی کاموں،معیشت ،نوجوانوں کی ملازمت ،تعلیم اور مستقبل کے بارے میں بات کریں۔انہوں نے اسحاق ڈار اور پی ڈی ایم کو شکست خوردہ گروہ قرار دیا ۔
Since Ayub Khan ousted Fatima Jinnah, Pakistan apparently seems hijacked and there is no democracy just ponzi scheme and an illusion people that politicans care for Pakistan. I have seen all political parties fail in the 90s and before them was same story.
— AFB (@afbutt) January 29, 2023
ایک صارف نے دیپک پروانی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ جب سے ایوب خان نے فاطمہ جناح کو بے دخل کیا، پاکستان بظاہر ہائی جیک ہو چکا ہے اور یہاں کوئی جمہوریت نہیں صرف دھوکہ دہی کی اسکیمیں جاری ہیں اور عوام کا وہم ہے کہ سیاستدان پاکستان کی پرواہ کرتے ہیں۔ میں نے 90 کی دہائی میں تمام سیاسی جماعتوں کو ناکام ہوتے دیکھا ہے اور ان سے پہلے بھی یہی کہانی تھی۔
Instead they should reintroduce, kukri, katta, anda, langar khana level of economy progression.
And rahooniyat level of education.
— علی ا۔ عباسی (@Laachar1) January 29, 2023
ایک صارف نے دیپک پروانی پر طنز کرتے ہوئے لکھاکہ”اس کے بجائے انہیں دوبارہ ککڑی، کٹا، انڈے، لنگر خانے جیسی معاشی اصطلاحیں ا ورروحونیت کی سطح کی تعلیم متعارف کرانی چاہیے“۔









