لاہور ہائیکورٹ سے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کی درخواست مسترد

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی رجسٹری میں درخواست دی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید کی لال حویلی کی رہائش گاہ کو ڈی سیل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

تفصیلات کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ایڈمنسٹریٹر نے عدالت کو بتایا کہ لال حویلی سیل نہیں ہے، اس سے منسلک جائیداد کو سیل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب میں جنرل الیکشن کا معاملہ: عدالت سے گورنر اور الیکشن کمیش کو نوٹسز جاری

تحریک انصاف نے محسن نقوی کی نگراں وزیراعلیٰ تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کو ہدایت کی کہ وہ یہ معاملہ 15 دن میں طلب کرے اور شیخ رشید کی درخواست بھی سنے۔

جج نے واضح دلائل پیش نہ کرنے پر متروکہ وقف املاک بورڈ (ETPB) ایڈمنسٹریٹر سے برہمی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ آج صبح متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) نے عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے سات یونٹس کو سیل کر دیا تھا۔

ای ٹی پی بی کا عملہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ عدالت کے حکم کے مطابق شیخ رشید کی رہائش گاہ پر پہنچا تھا۔

ای ٹی پی بی کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے آپریشن کی قیادت کی تھی۔ آصف خان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے لال حویلی کی سات ایکڑ اراضی پر ’غیر قانونی‘ قبضہ کر رکھا ہے۔

ادھر شیخ رشید نے متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اپنی رہائش گاہ سیل کرنے کے کے اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ 26 جنوری کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) نے شیخ رشید کی رہائش گاہ حویلی کو 24 گھنٹے میں خالی کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی تھی۔

لال حویلی تقسیم سے قبل ایک ہندو خاتون سے منسلک تھی اور 1980 میں پارلیمانی سیاست میں آنے کے بعد شیخ رشید کے سیاسی دفتر میں تبدیل ہو گئی تھی۔

بیرسٹر دھن راج نے ایک رقاصہ بدھا بائی کے لئے راولپنڈی کے بوہڑ بازار میں یہ خوبصورت حویلی بنوائی تھی جو سہگل حویلی کے نام سے جانی جانے لگی۔  شیخ رشید نے لال حویلی ایک کشمیری خاندان سے ساڑھے پانچ لاکھ میں خریدی اور اسے لال حویلی کا نام دیا۔

متعلقہ تحاریر