ڈار صاحب کا بجلی کے بعد عوام کو گیس کا جھٹکا، کیا آئی ایم ایف کو مطمئن کرپائیں گے؟
وفاقی حکومت نے ڈالر ملنے سے قبل ہی آئی ایم ایف کی شرائط کو منظور کرتے ہوئے بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں 112 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔
وفاقی حکومت نے مہنگائی کی ماری عوام پر بجلی کے بعد گیس بم گرادیا، گیس کے ریٹ میں 112 فیصد اضافہ ، ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے بھی گیس مہنگی، جنوری تا جون عوام سے 310 ارب روپے بٹورنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے عوام پر گیس کا بم گرایا دیا ہے۔ گھریلو، کمرشل، ایکسپورٹر کیلئے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 112 فیصد سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسٹاک ایکسچینج میں مندی، ا نٹربینک میں ڈالر مہنگا، صرافہ بازار میں سونا سستا
جنوری میں بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی
دستاویز کے مطابق کمرشل صارفین کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت 1283 روپے سے بڑھا کر 1650 روپے کر دی، بلک میں خریدنے والے صارفین کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت 780 سے بڑھا کر 1600 روپے کردی گئی۔
کے الیکٹرک، ایس این پی سی کے پاور پلانٹ کو گیس 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں ملے گی۔
سرکاری دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک، ایس این پی سی کے پاور پلانٹ کو اس سے پہلے گیس 857 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں مل رہی تھی۔
ای سی سی کے مطابق فرٹیلائرز کے کارخانوں کیلئے گیس کی قیمتوں میں 1225 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کر دیا گیا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی دستاویز کے مطابق سیمنٹ انڈسٹری کو فی ایم ایم بی ٹی یو گیس 1277 روپے کی بجائے 1500 روپے میں ملے گی۔
وزارت توانائی کی دستاویز کے مطابق ایکسپورٹ انڈسٹری کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس 1100 روپے، سی این جی فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت 1805 روپے ہو گی۔
وفاقی حکومت کے اس فیصلے سے گیس صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں 112 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا ہے۔
سی این جی سیکٹر، قیمت 1371 سے بڑھا کر 1805 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق کھاد سیکٹر کے لیے گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
نان ایکسپورٹ سیکٹر، قیمت 1054 سے بڑھ کر 1200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کی گئی ہے ، جبکہ ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے قیمت 852 سے بڑھ کر 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی۔
گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری 2023 سے ہو گا۔ گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں کے 10 سلیبز کی منظوری دی گئی ہے۔
ای سی سی کے فیصلے کے مطابق نان پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین پر 500 روپے کے فکس چارجز عائد کردیا گیا ہے۔ پروٹیکٹیڈ کیٹیگری کے صارفین کے لیے 50 روپے فکس چارجز عائد کیا گیا ہے۔ روٹی تنور کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ پروٹیکٹیڈ چھوٹے گیس صارفین کے لیے بھی گیس کے ریٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا۔