پاکستان بار کونسل کی حسان نیازی اور دیگر وکلاء کے خلاف فوجداری مقدمات کی مذمت
پی بی سی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ حسان نیازی کو جب گرفتار کیا تو ان کے خلاف کوئی کیس درج نہیں تھا اور وہ عدالتوں میں اپنے موکلوں کے کیسز کی پیروی کررہے تھے۔
پاکستان بار کونسل نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت تحریک انصاف کے وکلا کے خلاف فوجداری مقدمات کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پاکستان بار کونسل نے فوجداری مقدمات کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے۔
Pakistan Bar Council has condemned the registration of criminal cases against PTI lawyers including Hassaan Niazi. pic.twitter.com/UJssZyggb4
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) March 22, 2023
پی بی سی کے چیئرمین حسن رضا پاشا ، وائس چیئرمین ہارون الرشید ، ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل نے ایڈووکیٹ علی اعجاز بٹر، بیرسٹر انتظار حسین پنجوٹھا اور حسان نیازی پر مقدمات کے اندراج کی بھرپور مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کا قیام یقیناً 20ویں صدی کا ایک عظیم معجزہ ہے، 23 مارچ پر وزیراعظم کا پیغام
یوم پاکستان پر صدر مملکت نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دے دی
پاکستان بار کونسل نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ حسان نیازی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنے متعلقہ مؤکلوں/ فریقین کے مقدمات کو عدالتوں میں پیش کررہے تھے۔
پریس ریلیز میں صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حسان نیازی کو ہراسانی کا نشانہ نہ بنایا جائے کیونکہ وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔
پاکستان بار کونسل کی جانب سے مزید مطالبہ کیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کی مذمت کی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ جب ان کو گرفتار کیا گیا تو ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں تھے اور وہ اپنے عدالتوں میں فرائض سرانجام دے رہے تھے۔