قمر جاوید باجوہ نے صحافی شاہد میتلا کے انٹرویو کی تردید کردی

معروف صحافی اور اینکر پرسن کامران شاہد نے شاہد میتلا کے دعوے کی تردید میں جنرل باجوہ کا بیان سوشل میڈیا پر بیان شیئر کیا ہے۔

سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ انہوں نے کسی کو کوئی انٹرویو نہیں دیا اور جو لوگ یہ دعویٰ کررہے ہیں انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

تفصیلات کے مطابق حال ہی میں معروف صحافی شاہد میتلا کی جانب سے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کا انٹرویو کرنے کا دعویٰ سامنے آیا تھا تاہم سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے انٹرویو کے دعوے کو جھوٹا قرار دے دیاہے۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم جوڈیشل کونسل : جسٹس مظاہر نقوی پر الزامات عائد کرنے والے وکیل سے حلف نامہ طلب

تحریک انصاف کا مینار پاکستان جلسہ: لاہور کے داخلی اور خارجہ راستے سیل

سینئر صحافی اور معروف اینکر پرسن کامران شاہد نے شاہد میتلا کے دعوے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے ابھی میرے ساتھ مندرجہ ذیل بیان شیئر کیا ہے "میں نے کسی ادارے کو کوئی انٹرویو نہیں دیا، مجھے 29 نومبر 2024 تک کوئی بیان، تبصرہ یا انٹرویو دینے کی اجازت نہیں ہے۔”

اینکر پرسن کامران شاہد نے مزید لکھا ہے کہ "یہ میرے لیے بہت آسان تھا کہ میں باجوہ صاحب کو فون کروں کیونکہ لوگ بہت پریشان ہورہے ہیں۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اگر وہ انٹرویو دے رہے ہیں تو کیا میں بھی ان کا انٹرویو لے سکتا ہوں! جس پر انہوں نے کہا کہ میں نے کسی کو انٹرویو نہیں دیا – اس لیے میں نے اس کا ورژن ٹویٹ کیا ہے۔ اس میں کیا بڑی بات ہے!”

واضح رہے کہ گذشتہ روز معروف صحافی شاہد میتلا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے انٹرویو کا دوسرا حصہ جاری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ آئین کے تحت ریٹائرمنٹ کے بعد دو سال تک کوئی بیان یا تبصرہ نہیں کر سکتے۔

متعلقہ تحاریر