خیبر پختونخوا میں خسرہ کی وبا پھوٹنے سے 6 بچے جاں بحق ہوگئے

گزشتہ تین مہینوں میں صوبے میں 600 تک کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں 6 اموات ہوئی ہیں ، جن میں ڈیرہ اسماعیل خان سب سے زیادہ متاثرہ ہے۔

پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ہے ، جس سے ابھی تک 6 بچے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں ، جبکہ مختلف اضلاع کے مختلف اسپتالوں میں درجنوں بچے زیر علاج ہیں۔

چارسدہ میں سب سے زیادہ 104 بچے خسرہ کی وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 102 اور پشاور میں 64 بچوں میں خسرہ وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

دیر میں 45 جبکہ لکی مروت اور ہری پور میں 10 اور کرک میں 16 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اب تک صوبے کے 28 اضلاع خسرہ کی لپیٹ میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ملک میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا

لاہور ہائی کورٹ نے شہباز گل کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

صوبے کے بشتر اضلاع میں خسرہ کی خطرناک وبا پھوٹ پڑنے کی باوجود صوبے میں تاحال سرکاری سطح پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ پشاور ڈیرہ اسماعیل خان کرک لوئر دیر چارسدہ میں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں تاہم حکومت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔

دستاویزات کے مطابق گزشتہ تین مہینوں میں صوبے میں 600 تک کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں 6 اموات ہوئی ہیں ، جن میں ڈیرہ اسماعیل خان سب سے زیادہ متاثرہ ہے اور اطلاعات کے مطابق اب تک 5 بچے خسرہ وبا سے ڈیرہ اسماعیل خان میں وفات پا چکے ہیں۔

میڈیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر وقار اٹیالا نے نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ خسرہ Measies   Morbilli یہ ایک متعدی مرض ہے ، بخار سے پہلے شدید نزلہ اور زکام ہوتا ہے اور بخار کے تیسرے یا چوتھے روز سرخ رنگ کے دانے جسم پر نکل آتے ہی اور بعض دفعہ اعضائے تنفس میں سوزش ہوتی ہے۔

ڈاکٹر وقار اٹیالا کا کہنا تھا کہ یہ مرض وباء کی صورت میں بھی پھیلتا ہے ، اگر جوانوں پر حملہ شدید ہوتا ہے ، یہ مرض ایک دفعہ ہوتا ہے مگر کبھی کبھی دوسری دفعہ بھی ہو جاتا ہے۔

علامات

شروع میں مرض جسم میں مخفی رہتا ہے جب خسرہ کی بیماری لگ جائے تو مریض کو پہلے قدرے کھانسی ہوتی ہے ، کاہلی سستی زیادہ رہتی ہے اور یہ حالت دس سے بارہ دن رہتی ہے لرزے سے بخار ہوتا ہے اور نزلہ اور زکام ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بیماری میں چھینکیں آتی ہیں آنکھیں سرخ ہوکر سوج جاتی ہیں اور ان میں سے پانی بہتا ہے ناک سے بھی پانی بہتا ہے۔ کھانسی زیادہ ہونے سے آواز بٹیھ جاتی ہے۔ کاہلی بڑھ جاتی ہے اور بعض دفعہ اسہال اور قے بھی آتی ہے اور کبھی قبض ہو جاتا ہے۔

چوتھے دن جسم میں دانے نکل آتے ہی ابتدا میں یہ دانہ چہرے پر نکلتے ہی پھر گردن اور سینہ پر۔ اسکے بعد سارے جسم پر نکل آتے ہی یہ دانے سرخ ہوتے ہی کس قدر ابھرے ہوئے ہوتے ہیں۔

دانوں کے سبب چہرہ سوج جاتا ہے یہ تین دن نکلے رہتے ہیں۔ پھر بخار کم ہونا شروع ہو جاتا ہے اور دانے مرجھا جاتے ہے انہوں نے کہا کہ جو ہی علامات آنی ظاہر ہو جائیں تو لازمی ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر