میری جان کو تین لوگوں سے خطرہ ہے چیف جسٹس صاحب نوٹس لیں، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلے نہ کیے تو اس ملک میں تباہی ہوگی اور خانہ جنگی ہوگی۔

سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میری جان کو تین لوگوں سے خطرہ ہے ، چیف جسٹس صاحب سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ سوموٹو نوٹس لیں اور میری جان کی حفاظت کے لیے احکامات صادر کریں۔

سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ویڈیو بیان سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میری زندگی کو ختم کرنے کےلیے تین  بندوں کو ہائر کیا گیا ہے ، میں موت و حیات کی اس کشمکش میں چیف جسٹس صاحب کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں القادر ٹرسٹ ایجنڈے کے وقت اجلاس میں موجود نہیں تھی ، اور میری شہزاد اکبر سے کبھی نہیں بنی ، اس کے کسی ایجنڈے میں نہیں بیٹھتا تھا ، اگر بیٹھا ہوتا تو میں ضرور کل نیب میں شہادت دیتا ، لیکن جھوٹی گواہی سے بہتر ہے میں موت کو گلے لگا لوں۔

یہ بھی پڑھیے 

انتخابات سے قبل تمام سیاسی قوتیں پنجاب کے میدان میں ، میاں نواز شریف خاموش تماشائی

اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے کھڑی ہونے والی حکومت کبھی مضبوط نہیں ہوسکتی، عمران خان

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ آج میں چیف جسٹس صاحب کو بتانا چاہ رہا ہوں کہ 30 ، 30 ہزار روپے کے ملازمین کو اٹھا کر نامعلوم جگہوں پر لے جایا جارہا ہے ، ہمارے گھروں کو توڑا جارہا ہے ، میری والدہ کو فوت ہوئے تیس سال ہو گئے ہیں ، اس کے گھر کو بھی توڑ دیا گیا ہے ، رات کے اندھیرے میں 70 ، 80 لوگوں رینجرز اور سفید لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے چھاپہ مارا ، جس ایس ایچ او کو رات لگایا اس نے ایف سیون کے گھر میں نہ صرف توڑ پھوڑ کی بلکہ گاڑیاں بھی لے گئے سامان بھی لے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اب بتائیں ملک میں آئین اور قانون کی حکومت نہیں ہوگی تو پھر پاکستان میں عام شہری کس طرح سے زندگی گزارے گا۔

چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کو مخاطب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب میں 16 مرتبہ وزیر رہ چکا ہوں ، خانہ کعبہ کی چھت پر نماز پڑھنے والے چھ مسلمانوں میں شامل ہوں ، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ دھرتی پر ظلم و زیادتی ہورہی ہے ، آپ اس کا نوٹس لیں ، اور میں کبھی کسی غلط کام میں ملوث نہیں رہا ، اگر سولہ وزارتوں میں سے کسی ایک وزارت میں ایک پیسے کی کرپشن ہو تو میں پیش ہونے کو تیار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آج ہی رات ملک میں  واپس آیا ، لیکن جس طرح سے زندگی حرام کی جارہی ہے ، جس طرح سے جینا مشکل کیا جارہا ہے اس پر آپ کو نوٹس لینا ہوگا ، اللہ کے بعد آپ اس قوم کی امید ہیں ، لوگ آسمان کے بعد سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں ، اگر آپ نے بھی آئینی اور قانونی  فیصلے نہ کیے تو یہ ملک قحط سالی ، مہنگائی ، بےروزگاری ، اقتصادی تباہی کے زمانے میں عام آدمی خودکشی کرے گا ، خانہ جنگی ہوگی ، اور اس ملک کی تباہی اور بربادی  ہوگی۔

متعلقہ تحاریر