اےکےڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ نے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے منصوبے کو خوش آئند قرار دے دیا
اے کے ڈی کے مطابق ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کے 9ویں اور 10ویں جائزے کے لیے عارضی ریلیف ہے ، تاہم نئی حکومت کے لیے یہ ایک اچھی پیش رفت ثابت ہوگی۔
عقیل کریم ڈھیڈی (اے کے ڈی) سیکیورٹیز لمیٹڈ نے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے 3 بلین امریکی ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
جمعہ کے روز آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر نے پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے اعلان کی تصدیق کی ہے۔ ایس بی اے معاہدہ نو مہینوں کے لیے طے پایا ہے۔ طے پانے والے معاہدے کی مالیت 3 ارب امریکی ڈالرز ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کے عملے کی سطح پر معاہدہ طے پا گیا
روسی خام تیل کی دوسری کھیپ پاکستان پہنچ گئی
اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کے 9ویں اور 10ویں جائزے کے لیے عارضی ریلیف ہے ، جس کی میعاد 31 جولائی کو ختم ہونے والی ہے۔ تاہم اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری پر منحصر ہے، جن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جولائی کے وسط میں کسی وقت معاہدے پر غور کریں گے۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے مشن چیف نے پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے متعدد اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں سراہا ہے۔ جس کی بنا پر آئی ایم ایف کی انتظامیہ کو اس ایڈہاک ریلیف اقدام کی منظوری دینے پر مجبور کیا ہے۔
حکومت پاکستان نے مالیاتی استحکام کو فروغ دینے، محصولات (ریونیو) کو متحرک کرنے اور زیادہ سے زیادہ سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے پارلیمنٹ کی جانب سے مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی منظوری دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے درآمدی پابندیاں اور مارکیٹ کی بنیاد پر شرح مبادلہ کے لیے وابستگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
قرض کو رول اوور کرنے کی کوششیں جو واجب الادا تھا اور آئی ایم ایف کے علاوہ دیگر شراکت داروں سے بروقت فنانسنگ کو یقینی بنایا گیا۔
مجموعی طور پر آئی ایم ایف پروگرام موجودہ حکومت کی طرف سے کی گئی میکرو اکنامک اصلاحات کی کوششیں بہترین ہیں اس سے پاکستان کی ساکھ مزید بہتر ہوئی ہے۔
ان اقدامات سے عالمی سرمایہ کاروں میں اصلاحاتی پروگرام کے بارے میں اعتماد پیدا ہو گا اور ملک کم ہوتے ذخائر کو تقویت دینے میں مدد ملے گی۔
کثیر الجہتی اور دو طرفہ اقدامات سے زرمبادلہ کے بہاؤ میں کمی واقع ہو گی۔
ایم پی ایس کی بریفنگ کے بعد ، اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاکستان کے ذمہ 23 جون تک 3.6 بلین امریکی ڈالر کی ادائیگیاں کرنی تھیں۔ جبکہ ایک اندازوں کے مطابق، تقریباً 400 ملین امریکی ڈالر پہلے ہی ادا کیے جا چکے ہیں۔ 1.0 بلین امریکی ڈالر واپس کیے جا چکے ہیں، جبکہ امید کی جارہی ہے کہ 1.3 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہو جائیں گے۔ 900 ملین امریکی ڈالر مہینے کے آخر تک ادا کرنا ہیں۔ اگلے 12 ماہ کے اندر قرضوں کی ادائیگی کے لیے عارضی اعداد و شمار 2 بلین امریکی ڈالر ہیں۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ تمام تر بحث کا خلاصہ یہ ہے کہ، مذکورہ فنڈز کا انتظام ایک نو منتخب حکومت کے اقتدار سنبھالنے تک قریبی مدت میں استحکام پیش کر سکتا ہے۔ موجودہ صورتحال میں نئی حکومت IMF کے ساتھ ایک نئے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) پروگرام پر بات چیت کرنے کے قابل ہوگی۔