وزیراعظم کا نیا لاہور بنانے کا خواب چکناچور، ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ
عدالت نے حکومت پنجاب کو حکم دیا ہے کہ ریور راوی پروجیکٹ کے لیے جو قرضے حاصل کیے گئے تھے وہ تمام قرضہ جات فی الفور متعلقہ اداروں کو واپس کیا جائے۔
![Lahore High Court River Ravi Project](https://news360.tv/wp-content/uploads/2022/01/ریور-راوی-پروجیکٹ-کالعدم-قرار.jpg)
لاہور ہائی کورٹ نے ریور راوی پروجیکٹ کے خلاف درخواستوں کو منظور کرتے وزیراعظم عمران خان کا راوی کنارے نیا لاہور شہر آباد کرنے کا خواب چکناچور کردیا ہے۔ وزیراعظم نے 7 فروری 2020 کو ریور راوی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کا فیصلہ سنایا ۔ جسٹس شاہد کریم نے ریور راوی پروجیکٹ کے خلاف تمام درخواستیں منظور کرلیں اور منصوبے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں لوٹ مار کی وارداتیں، کامران خان کی ٹوئٹ کچھ غلط بھی نہیں
آئی بی اے ہراسگی کیس میں کامیابی حالات بہتر ہونی کی نوید ہے، جبران ناصر
جسٹس شاہد کریم نے ریور راوی پروجیکٹ میں روڈا ایکٹ کے متعدد سیکشن کو غیرآئینی قرار دیا ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق اس پروجیکٹ میں روڈا ایکٹ کے متعدد سیکشن کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ریور راوی پروجیکٹ کے لیے جو قوائد و ضوابط رکھے گئے وہ سارے کے سارے غیرمناسب تھے اور آئین پاکستان سے متصادم تھے۔ اس لیے ان کو بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ایڈووکیٹ شیراز عطا سمیت متعدد درخواستوں پر فیصلہ سنایا ۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ کے لیے ایک لاکھ سات ہزار ایکڑ جو زرعی اراضی ایکوائر کی گئی تھی ، عدالت وہ حکومتی نوٹی فیکیشن بھی کالعدم قرار دیتی ہے۔
عدالت نے حکومت پنجاب کو حکم دیا ہے کہ ریور راوی پروجیکٹ کے لیے جو قرضے حاصل کیے گئے تھے وہ تمام قرضہ جات فی الفور متعلقہ اداروں کو واپس کیا جائے۔