پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلی بار فضائی مذہبی سیاحت کا آغاز
بھارت سے یکم جنوری کو پہلا سیاحتی وفد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آیا تھا اب پاکستان سے وفد بھارت روانہ ہوگا
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کے بعد تجارت، سفر اور دیگر سرگرمیوں میں مکمل تعطل کے باوجود، پاکستان ہندو کونسل کی کوششوں سے پاکستان اور بھارت کے مابین مذہبی سیاحت پر اتفاق کرلیا گیا ہے ، دونوں ممالک سے تعلق رکھنے والے ہندو مسلم اور سکھ یاتریوں کو ہوائی سفر کرنے کی اجازت دے دی گئی ۔ بھارتی سیاحوں کی پاکستان آمد کے بعد اب 75 برس میں پہلی بار پاکستانی سیاح پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے 29 جنوری کو بھارت جانے کی اجازت دے دی گئی ۔
دونوں ممالک کےدرمیان اختلافات اور الزامات کی طویل تاریخ ہے تاہم پاکستان اور بھارت کے مابین مذہبی سیاحت کا نیا باب کھولنے میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے غیر معمولی کردار اداکیا ہے۔
ڈاکٹررمیش کمار نے پاکستان اور بھارت کے مابین مذہبی سیاحت کے لیے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) اور ائیر انڈیا کے مابین معاہدے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے ذریعے بھارت سے یکم جنوری کو پہلا سیاحتی وفد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آیا تھا اب پاکستان سے وفد بھارت روانہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیئے
بین الاقوامی صحافی کو بھی ہندو انتہاپسندی پر تشویش
ہم نے گوڈسے نہیں گاندھی کے ہندوستان سے الحاق کیاتھا،فاروق عبداللہ
ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نےبتایا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کی ہوائی کمپنیوں نے خصوصی پروازوں کا اہتمام کیا ہے پاکستان سے تعلق رکنے والے سیاح 29 جنوری کی صبح لاہور ائیرپورٹ سے روانہ ہوگا اور یکم فروری کو تین روزہ سیاحتی دورے کے دوران اجمیر شریف میں حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ پر، جے پور، آگرہ، متھرا، ہری دوار سمیت دہلی جائے گا جہاں وہ حضرت نظام الدین اولیاؒ کی درگاہ پر حاضری دے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان طویل اختلافات کے باعث دونوں ممالک کے شہری آمدورفت سے محروم ہیں ، دونوں ممالک کے مابین مذہبی سیاحت کا 1974 کا معاہدہ موجود ہے جس کے تحت بھارت سے سکھ اور ہندویاتری پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر حاضری اور اہم مذہبی تہواروں میں شرکت کے لیے آسکتے ہیں۔