میر شکیل الرحمان غیرقانونی الاٹمنٹ ریفرنس سے باعزت بری
لاہور کی احتساب عدالت نے غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو باعزت بری کر دیا ۔ عدالت نے میرشکیل کی بریت کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کے علاوہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور سابق ڈائریکٹر لینڈ ڈیولپمنٹ بشیراحمد کی بریت کی درخواستیں بھی K256 کےمنظور کر لیں۔
یہ بھی پرھیے
جنگ کے مالک میر شکیل کی ملازمین سے ایک اور وعدہ خلافی
جیو کے مالک میر شکیل پی ٹی آئی رہنما کے سمدھی بن گئے
میر شکیل پرالزام تھا کہ انہوں نے 1986ء میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف کی ملی بھگت سے جوہر ٹاؤن میں 58 کنال زمین مشترکہ بلاک کی شکل میں الاٹ کروائی تھی۔
میرشکیل پر گلیاں بھی چون پلاٹوں میں شامل کرنے کا الزام تھا۔ سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور سابق ڈائریکٹر لینڈ ڈویلپمنٹ بشیر احمد پر اعانت جرم کا الزام تھا جبکہ اسی کیس میں عدالت میاں نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دے چکی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ میر شکیل پر جو الزامات تھے ان سے بھی انہیں بری کیا جاتا ہے اور جو چیزیں تحویل میں ہیں وہ میر شکیل الرحمان کو واپس کی جاتی ہیں۔
یاد رہے نیب نے 12 مارچ 2020 کو اس مقدمے میں میر شکیل الرحمان کو گرفتار کیا تھا جبکہ لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت اور بریت کی درخواستیں خارج ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 نومبر 2020 کومیر شکیل الرحمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی تھی۔