سیاستدانوں سے 35 سال کا حساب مانگا جاتا ہے مارشل لاء والوں سے کوئی نہیں پوچھتا، سید خورشید شاہ
وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا ہے ملک میں چار مرتبہ مارشل لاء لگایا گیا مگر کوئی ڈیم تعمیر نہیں کیا گیا مگر سوالات سیاستدانوں سے کیے جاتے ہیں۔

سکھر: وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ عوام سوشل میڈیا پر مارشل لا لگانے والوں سے سوال کرے کہ کیوں ڈیم نہیں بنائے گئے، چار بار ملک میں مارشل لا لگایا گیا، ملک میں کلاشنکوف اور ہیروئن کلچر عام ہوا، دہشتگردی اور طالبانائیزیشن کا شکار ہوا۔ سوشل میڈیا پر سیاستدانوں سے 35 سالوں کا تو حساب مانگا جارہا ہے مگر ان سے کوئی سوال نہیں کیا جارہاہے جنہوں نے چار بار ملک میں مارشل لا لگایا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سکھر آئی بی اے میں اساتذہ میں آفر آرڈر تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کتنے افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ ملک میں صرف 13 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے اور ہمارا 127 ملین ایکڑ فٹ پانی ضائع ہورہا ہے جس کی وجہ سے ملک کا سالانہ 8 بلین ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
گل بخاری بغض عمران میں پی ٹی آئی کے ووٹرز کو گالیاں دینے پر اتر آئیں
سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا واحد حل منصفانہ اور شفاف انتخابات ہیں، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 1978 اور 1979 میں ملک کی ستر فیصد بجلی ہائیڈرل تھی لیکن مگر افسوس کہ آج 75 فیصد بجلی تھرمل اور 25 فیصد بجلی ہائیڈرل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تین دریا 1962 میں بھارت کو بیچے گئے عوام سوشل میڈیا پر مارشل لا لگانے والوں سے سوال کرے کہ کیوں ڈیم نہیں بنائے گئے ہم سے سوال کریں ہم۔سیاستدان ہیں اور ایک برا سیاستدان بھی مارشل لا سے ایک کروڑ بار اچھا ہوتا ہے کیونکہ وہ قوم کے سامنے جوابدہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ اور کرپشن کرنے والا سیاستدان نہیں ہوسکتا ایک مچھلی سارے تالاب کو گندا کرتی ہے
وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ کاکہنا تھا کہ ہمارے میڈیا پر بھی پسند کی شادی کرنے پر تو بات کی جاتی ہے لیکن اصل ایشوز پر بات نہیں کی جاتی ہے۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عوام صرف سلوگنز پر نہ جائیں بتائیں کیا ان کو ایک کروڑ نوکریاں ملیں ، پچاس لاکھ گھر ملے یا سوشل پروگرامز میں ان کو شامل کیا گیا لوگوں کے ذہنوں میں صرف یہ خلفشار بھرا گیا یے کہ سیاستدان ان کے ووٹ سے صرف عیاشی کرتے ہیں۔