این اے 245 کے ضمنی انتخاب میں پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

ابتدائی رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

کرچی کے حلقہ این اے 245 کا ضمنی انتخاب ، نشست ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی ، اتوار کی صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ بلاتعطل 5 بجے تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہو گئی ، اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

واضح رہے کہ عامر لیاقت نے 2018 میں ڈاکٹر فاروق ستار کو 56 ہزار 673 ووٹ لے کر شکست دی تھی۔

مقابلہ کرنے والے چند بڑے امیدواروں میں ایم کیو ایم پی کے معید انور، پی ٹی آئی کے محمود باقی مولوی، پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سید حفیظ الدین ، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے محمد احمد رضا قادری اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فوادچوہدری نے وزیراعظم کی میثاق معیشت کی پیشکش کو احمقانہ خیال کہہ دیا

عمران خان نے ایک شادی پیسے بٹورنے اور ایک پیسے بنانے کے لیے کی، مریم اورنگزیب

حلقے میں پی ٹی آئی، ایم کیو ایم پی اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا ہے۔

ابتدائی میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو برتری حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے ایم کیو ایم کے امیدوار کے حق میں اپنے امیدواروں کو واپس لے لیا تھا۔

پولنگ اسٹیشنز

الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 263 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 60 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 203 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔

پولنگ کے دن امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا تھا، پولیس کے ساتھ رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے صوبائی الیکشن کمیشن کو شفاف اور پُرامن انتخابات کو یقینی بنانے کا حکم دے رکھا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ نے کراچی کے حلقہ این اے 245 میں جاری پولنگ کے عمل میں ہر قیمت پر شفافیت کو یقینی بنانے اور امن برقرار رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ "پولنگ کے عمل میں ہنگامہ آرائی اور مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔”

انہوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس رہنے اور پولنگ اسٹیشنز کے اندر بدامنی پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کو پکڑنے کی ہدایت کررکھی تھی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا تھا کہ "قانون کی خلاف ورزی کے ہر واقعے کے خلاف بلا امتیاز اور فوری کارروائی کی جائے گی۔”

متعلقہ تحاریر