پاکستان میں آج جزوی سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جائے گا

پاکستان میں سورج گرہن 3 بجکر 57 منٹ پر شروع ہوگا، 5 بج کر 10 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچ جائے گا۔

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ پاکستان اور جنوبی ایشیا کے بیشتر حصوں میں آج سال 2022 کا دوسرا جزوی سورج گرہن دیکھا جائے گا۔

سائنسی نقطہ نظر کے مطابق سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آجاتا ہے ، چاند اپنا سایہ زمین پر سایہ ڈالتا ہے ، سورج اور زمین کے درمیان میں چاند کی آمد سے زمین کے بیشتر حصوں پر سورج کی روشنی معطل ہو جاتی ہے یا پھر جزوی طور پر رک جاتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے حکام اور دیگر میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سورج گرہن یورپ ، شمالی افریقہ ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے مغربی حصوں میں بھی دکھائی دے گا۔

یہ بھی پڑھیے

جسٹس اطہر من اللہ سمیت تین ججز کے نام سپریم کورٹ میں تعیناتی کے لیے فائنل

صدر ، وزیراعظم ، وزیر خارجہ ، عمران خان ، تمام صحافتی تنظیموں اور دیگر رہنماؤں کی ارشد شریف کے قتل کی مذمت

محکمہ موسمیات کے حکام کے مطابق جزوی سورج گرہن کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔

Department of Meteorology and Solar Eclipse

جزوی سورج گرہن پشاور میں سہ پہر 3 بجکر 41 منٹ پر شروع ہوگا۔

پاکستان میں سورج گرہن 3 بجکر 57 منٹ پر شروع ہوگا، 5 بج کر 10 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچ جائے گا۔

اسلام آباد میں سورج گرہن کا آغاز 3 بجکر 43 منٹ پر ہوگا جبکہ اختتام 5 بجکر 22 منٹ پر ہوگا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں سورج گرہن کی شروعات 3 بجکر 44 منٹ پر ہو گی جبکہ گرہن کا اختتام 5 بجکر 51 منٹ پر ہوگا۔

پشاور میں سورج گرہن کی ابتداء 3 بجکر 41 منٹ پر ہوگی جبکہ اختتام 5 بجکر 28 منٹ پر ہوگا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سورج گرہن غروب آفتاب تک جاری رہے گا۔ حکام نے مزید کہا کہ کراچی میں سورج کی روشنی میں 50 فیصد تک کمی آئے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جزوی سورج گرہن کے دوران چاند اور سورج بالکل سیدھی لکیر میں نہیں ہوتے۔ اس لیے چاند سورج کو مکمل طور پر نہیں ڈھانپتا۔ یہ سورج کو ہلال کی شکل دیتا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے چاند نے سورج کو کاٹ لیا ہو۔

معروف ماہر فلکیات ڈاکٹر محمد جاوید نے شہریوں کو ہدایات دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ گرہن کے موقع پر سورج کی جانب دیکھنے سے گریز کریں اور براہ مشاہدہ کرنے کی بجائے اسپیشل گلاسز کا استعمال کریں۔ انہوں نے سائنسی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حاملہ خواتین اور بچے سورج گرہن سے بری طرح متاثر نہیں ہوتے۔ تاہم شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔

متعلقہ تحاریر