قومی سلامتی کمیٹی اجلاس ، مرے کو اور مارنے کی تیاری ہے

سستا آٹا، گھی اور چینی ہر کسی کو نہیں ملے گی اور اس کو صرف بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین تک محدود کردیا جائے گا۔

وفاقی حکومت مزید سخت معاشی فیصلے کرے گی، غربت کے ہاتھوں مری عوام پر بجلی ، گیس اور پٹرول کے مزید مہنگائی بم گرائے جائیں گے۔

وزیر خزانہ سحاق ڈار کا ریلیف اور چیزیں سستی کرنے کے عزم سے یوٹرن ، آیندہ 6 ماہ میں عوام کو مزید مشکل معاشی فیصلوں کی بھینٹ چڑھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان ریلویز دیوالیہ ہونے کے قریب، 3دن کے ذخیرے کیساتھ ٹرینیں چلانے کاانکشاف

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب 82 کروڑ ڈالرز رہ گئے، وزارت خزانہ

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں قومی خودمختاری کے لیے اہم معاشی فیصلے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پٹرول اور گیس پر لیوی 70 سے بڑھا کر 100 روپے کی جائے گی اور پٹرولیم لیوی سے 855 ارب روپے کا نان ٹیکس ریونیو حاصل کیا جائے گا۔

جون 2023 تک بجلی اور گیس کے ریٹ مرحلہ وار بڑھائے جائیں گے تاکہ سرکلر ڈیٹ میں کمی ہوسکے۔

آئندہ 10 سال کے معاشی روڈمیپ کی تیاری کی جائے گی اور آئندہ 10 سال میں قائم ہونے والی حکومتیں معیشت پر سیاست نہیں کریں گی۔

آئندہ 10 سال تک معیشت کو سیاست سے الگ رکھا جائے گا،  اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ معاشی فیصلوں کا تسلسل قائم رہے۔

ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے اور پورے ملک کے تاجروں سے ٹیکس کی وصولیاں بہتر بنائی جائیں گی۔  ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے وفاق اور صوبے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔

سستا آٹا، گھی اور چینی ہر کسی کو نہیں ملے گی اور اس کو صرف بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین تک محدود کردیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر