ملک میں خوشحالی نہ آئے تو مجھے لٹکا دینا، سید خورشید شاہ کا دعویٰ

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ملک میں چینی کی طرح پیٹرول کہ قیمتیں بھی جلد کم ہونگی۔

سکھر: وفاقی وزیر آبی وسائل اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ  اگر ملک میں خوشحالی نہ آئے تو مجھے لٹکا دینا، ہم پر تنقید کرنے والے اتنی جلدی نہ کریں صرف دو فصلیں تو اترنے کا انتظار کرلیں۔ اگر ملک میں ایک کروڑ گھر سولر پر چلے گئے تو ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ وفاق الیکشن کمیشن کو 2023 کے الیکشن کیلئے پورا بجٹ فراہم کر دے گا۔

ان خیالات کا اظہارسکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر زراعت کو محور بنا لیا جائے تو دس سال بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیے

ن لیگ سے نوٹ لے لیں پی ٹی آئی کو ووٹ دے دیں، عمران خان

مجھ پر زیادہ دباؤ ڈالا گیا تو ساری حقیقت عوام کے سامنے لے آؤں گا، عمران خان

سید خورشید احمد شاہ نے مزید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرانے کے لیے پارلیمنٹ میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا ہے اور عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ملک میں چینی کی طرح پیٹرول کہ قیمتیں بھی جلد کم ہونگی۔

 ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سیاسی آدمی ہے وہ پیٹرول کی قیتمیں ضرور کم کریں گے۔

سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ یہ ملک قائم رہنے کے لیے بنا ہے ملک ٹوٹنے کی باتیں پہلے بھی کی جاتی رہی ہیں مگر ملک قائم ہے اور قائم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر تنقید کرنے والے اتنی جلدی نہ کریں صرف دو فصلیں تو اترنے دیں اگرہماری  پالیسی صرف دس سال چلتی رہیں تو اگر ملک میں خوشحالی نہ آئے تو مجھے لٹکا دینا، دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر زراعت کو محور بنالیاجائےتو دس سال بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ ہمارے پاس پانی ہے مگر ڈیمز نہیں یے پاکستان کو اگر کسی نے بچایاہے تو یہ پانی ڈیمز اور زراعت ہوگی حکومت زراعت کی ترقی پرتوجہ دے رہی ہے وہ ملک میں پندرہ لاکھ ٹیوب ویلز کو سولر انرجی پر لانے کے لیے لون دے رہی ہے، سولر انرجی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اگر ملک میں ایک کروڑ گھر سولر پر چلے گئے تو ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

وفاقی وزیر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ 2023 میں ہم ویٹ کاٹن ایکسپورٹ کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کرنے والے ہم پر تنقید کر رہے ہیں ، پاکستان میں بھی سگریٹ کے نرخ بھارت کے برابر ہونے چاہییں ، سوفٹ ڈرنکس پر اتنا ٹیکس لگایا جانا چاہیئے کہ وہ خریدی نہ جاسکے۔

ان کا کہناتھا کہ ہم جلسے جلوس نہیں کررہے ہم معیشت کی جنگ لڑ ریے ییں ، عمران خان کو تو ساڑھے تین سال تک سپورٹ رہی مگر افسوس ہے وہ کچھ نہ کرسکا، ہم ایک سال میں معیشت کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے عید خوشیاں لاتی تھی مگر اب 60 فیصد لوگ عید کی خوشیاں نہیں منا سکے ہیں ، اللہ کرے عمران خان کو اتنی سمجھ آجائے کہ وہ ملک اور کرکٹ گراؤنڈ میں فرق سمجھ سکے۔

متعلقہ تحاریر