بجلی بلز پر سیلز ٹیکس: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے ہڑتال کی دھمکی دےدی

محمد کاشف چوہدری نے کہا حکومت کو ملکی معیشت کی بہتری کے لیے تاجروں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرنے چاہئیں۔

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے بجلی کے بلوں پر بھاری اور ظالمانہ سیلز ٹیکس لگانے کی شدید مذمت کر تے ہوئے اسے تاجروں کا معاشی قتل قرار دیا ہے، بجلی کے بلوں پر تین سے بیس ہزار روپے کے سیلز ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا ایک کاروبار پر لگے کئی میٹروں ، بند دکانوں اور گوداموں کی تفریق کے بغیر تمام میٹروں پر سیلز ٹیکس کا نفاذ درحقیقت غنڈہ ٹیکس کا نفاذ ہے ، جو پاکستان کے تاجر کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیٹ بینک کے خلاف منظم سازش رچائی جارہی ہے، ترجمان مرکزی بینک

شہباز حکومت نے پی ٹی آئی دورکے عوامی فلاحی منصوبے اپنانا شروع کردیئے

ان کا کہنا تھا بجلی کی ناقابل برداشت قیمت لوڈشیڈنگ کے عذاب کے بعد اب نئے سیلز ٹیکس کا نفاذ تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے ، حکمرانوں نے اگر یہ ٹیکس واپس نہ لیا تو ٹیکس ادائیگی روکنے سمیت بجلی کے بل جمع نہ کروانے کا فیصلہ کریں گے۔

محمد کاشف چوہدری نے کہا حکو مت کم یا ذیادہ بجلی کے بل اور چھوٹے بڑے کاروبار کی تفریق کے بغیر سب کیلئے فکس رقم کے سیلز ٹیکس کا نفاذ آخر کیوں چاہتی ہے ، حکومت کے غلط فیصلوں کے خلاف پاکستان کے تاجر ملک گیر شٹر ڈاون کا فیصلہ کرنے پر مجبورہو سکتے ہیں۔

مرکزی صدر کا کہنا تھا ہم بجلی کا بل ادا کریں گے مگر سیلز ٹیکس ادا نہیں کریں گے،اگر کسی تاجر کی بجلی کاٹنے کی کوشش ھوئی تو الیکٹرک کمپنیوں کے دفاتر کا گھیراؤ کریں گے۔

محمد کاشف چوہدری نے کہا حکومت کو ملکی معیشت کی بہتری کے لیے تاجروں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرنے چاہئیں۔

متعلقہ تحاریر