کمسن بچی کی لاش: سیاسی قیادت سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے بجائے آپسی رسہ کشی میں مصروف

خیبر پختون خوا کے سیلابی ریلی سے ملنے والی نامعلوم کمسن بچی کی لاش نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران سیاسی قیادت کی امدادی کارروائیوں اور وعدوں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔

خیبر پختون خوا کے ضلع نوشہرہ کے سیلابی پانی سے نامعلوم کمسن بچی کی لاش کی برآمدگی نے سیاسی قیادت کے ریلیف کے وعدوں کو بے نقاب کر کے رکھ دیا ہے ، شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

غریب عوام سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے اپنے طور پر دن رات ایک کررہے ہیں جبکہ سیاسی قیادت ابھی تک خواب خرگوش سے مزے لوٹ رہی ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور صوبائی حکومت اپنے مخالفین کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے ، تاکہ کسی طرح سے مرکز میں حکومت کو چلتا کیا جائے اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کو مزید مضبوط کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کی واپسی ، حکومت اور عمران خان ایک پیج پر

میرے سینے میں راز دفن ہیں چاہوں تو بتاسکتا ہوں ، وزیراعظم کا متعلقہ حلقوں کو پیغام

سیلابی پانی میں کمسن بچی کی لاش کی تصویر نے خیبر پختون خوا میں عمران خان کی زیرقیادت حکومت کے خلاف عوام میں شدید غم اور غصہ پایا جاتا ہے ، کیونکہ سیاسی قیادت سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبردآزما ہونے کی بجائے سیاسی رسی کشی میں مصروف ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برآمد ہونے والی کمسن بچی کی لاش چٹائی پر پڑی ہوئی ہے جس کا آدھا جسم سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔

سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والی کمسن بچی کی لاش کا موازنہ ساحل پر ملنے والے مہاجر شامی مہاجر بچے کی لاش سے کیا جا رہا ہے۔

بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے فیس بک اور ٹویٹر پر تصاویر شیئر کیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لڑکی کی لاش جنوبی پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ملی ہے۔ حکام کی جانب سے بروقت مدد نہ ملنے کے باعث بچی سیلاب کا شکار ہو گئی اور اس کی لاش پانی میں بہہ گئی۔

ملک بھر میں جاری حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے ، جہاں درجنوں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے وہیں سینکڑوں مویشی بھی ہلاک ہو گئے ہیں جو مقامی لوگوں کی روزی روٹی کا سب سےبڑا ذریعہ معاش تھے۔

اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو 1122 کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سیلابی پانی سے ملنے والی بچی کی لاش ضلع نوشہرہ سے برآمد ہوئی ہے۔

صوبہ خیبر پختون خوا (کے پی) کے ضلع نوشہرہ میں ریسکیو 1122 کے میڈیا کوآرڈینیٹر نبیل خان نے بتایا کہ لڑکی کی لاش منگل کو دریائے کابل کے کنارے سے ملی۔ اہل علاقہ نے لاش کو دریا کے کنارے سے نکال کر ریسکیو اہلکاروں کو اطلاع دی تھی۔

ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر بچی کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا جس کے بعد اس کے لواحقین کی تلاش شروع کی گئی۔

تفتیش کے بعد واضح ہوا کہ لڑکی کا تعلق پشاور کے علاقے حسن گڑھی سے ہے۔ ضروری تصدیق کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔

میڈیا نے مقامی صحافی اویس خٹک کے حوالے سے بتایا کہ نوشہرہ میں سیلابی پانی سے ملنے والی بچی کی لاش دو سالہ سارہ کی ہے جو کہ مبارک شاہ کی بیٹی ہے جب کہ متاثرہ خاندان کا تعلق پشاور کے علاقے حسن گڑھی سے ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے مطابق اس وقت ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ موسلا دھار اور مسلسل بارشوں کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق بدھ کی رات اور جمعرات کی صبح شروع ہونے والا بارشوں کا نیا سلسلہ سندھ، بلوچستان، پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا (کے پی) اور گلگت بلتستان (جی بی) میں اگلے دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات اسلام آباد کے مطابق بالائی پنجاب، اسلام آباد، بالائی کے پی اور شمالی بلوچستان میں بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

متعلقہ تحاریر