رتوڈیرو میں گیسٹرو کے مرض کے ڈیرے، ایک بچی جاں بحق

تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے سیکڑوں مریض روزانہ کی بنیاد پر اسپتال میں داخل ہورہے ہیں جبکہ متعدد مریضوں کا لاڑکانہ منتقل کردیا گیا ہے۔

لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیرو شہر اور گردونواح میں  گیسٹرو کا مرض وبائی صورت اختیار کر گیا۔ متعدد افراد مرض میں مبتلا ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو میں گیسٹرو کی وباء کی وجہ سے ایک بچہ دم توڑ گیا ہے جبکہ اسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں۔

تعلقہ ہیڈ کوارٹر ہسپتال رتوڈیرو میں روزانہ دو سے ڈھائی سو مریض داخل ہورہے ہیں، گیسٹرو کی باعث داخل ہونے والے مریضوں میں مرد و خواتین کی علاوہ کثیر تعداد کمسن بچوں کی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

رکن سندھ اسمبلی شازیہ کریم کا پروفیسر اختر بلوچ  پر ہراسانی کاالزام ثابت نہ ہوسکا

لاہور، اسلام آباد سمیت7 شہروں میں پولیو وائرس کی تصدیق

ڈاکٹر ایاز چانڈیو کا کہنا ہے ہم نے اپنے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مریضوں کا علاج  شروع کر دیا ہے تاہم گیسٹرو کے مرض پر قابو پانے کے حوالے سے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹروں کی جانب سے گیسٹرو کی باعث متاثرہ مریضوں کی صفائی کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ او آر ایس دینے کی ہدایت گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رتوڈیرو میں گیسٹرو کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا ہے، رتوڈیرو شہر اور گردونواح میں گزشتہ دس دنوں کہ اندر تقریباً پانچ ہزار افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے جنہیں تعلقہ ہیڈکوارٹر ہسپتال لایا گیا۔

صبح کے شفٹ میں روزانہ 200 سے زائد گیسٹرو کے مریض داخل ہورہے ہیں، جب کہ سیکڑوں مریضوں کو دوپہر اور رات کی شفٹوں میں داخل کیا جارہا ہے۔

گیسٹرو کے مرض میں مبتلا پانچ سالہ بچی پوپری دم توڑ گئی ، جب کہ گیسٹرو کے مرض میں مبتلا کئی مریضوں کو تشویشناک حالت میں لاڑکانہ منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عوام الناس کو چاہیے کہ وہ گیسٹرو کہ متاثرہ مریضوں کی زیادہ سے زیادہ صفائی کا خاص خیال رکھیں اور انہیں باقاعدگی سے (ORS) نمکول پلاتے رہیں تاکہ ان کے جسم کا پانی ضائع نہ ہو۔

متعلقہ تحاریر