عالمی برادری کا سیلاب متاثرین کیلئے 10.7 ارب ڈالر امداد کا اعلان، ڈیفالٹ کا خطرہ اپنی جگہ موجود

پاکستان نے گزشتہ روز جنیوا میں موسمیاتی لچک پر بین الاقوامی کانفرنس کے دوران دنیا بھر سے 10.7 بلین ڈالر کے وعدے حاصل کیے ہیں تاہم اس سے ملک کو پہلے سے طے شدہ ڈیفالٹ کے خطرے سے بچنے میں مدد نہیں ملے گی۔

جنیوا کانفرنس میں سیلاب سے متاثرہ پاکستان کے لیے توقعات سے زیادہ امداد کے وعدے، وعدہ کی گئی رقم 10.7 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، تاہم یہ رقم ملک کو پہلے سے درپیش ڈیفالٹ سے خطرے سے نکالنے میں مدد نہیں دے گی، کیونکہ ڈونر کی جانب وعدے کے مطابق ملنے والی رقم سیلاب متاثرین کی بحالی اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے خرچ کی جائے گی جس کی مانیٹرنگ خود اقوام متحدہ کرے گا۔

پیر کے روز پاکستان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ” انٹرنیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلینٹ پاکستان” کی مشترکہ طور پر میزبانی کی۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب اسمبلی کی تحلیل: عمران خان اور پرویز الٰہی کے درمیان تلخیاں بڑھتی جارہی ہیں

بانی ایم کیوایم کے بغیر کسی کا مقابلہ کرنا ممکن نہیں، فاروق ستار کا خالد مقبول کو پیغام

دن بھر جاری رہنے والی اس تقریب میں درجنوں ممالک کے اعلیٰ سطح نمائندوں نے شرکت کی ، جن میں کئی سربراہان مملکت اور حکومتی نمائندے بھی شامل تھے۔

کانفرنس کے موقع پر خطاب  کرتے ہوئے اسلامی ترقیاتی بینک کے چیئرمین محمد الجاسر نے کہنا تھا کہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک 4.2 ارب ڈالر دینے کا اعلان کرتا ہے ، یہ رقم اگلے 3 سالوں میں ادا کی جائے گی۔ جبکہ امریکہ نے بھی مزید 100 ملین ڈالر کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس سے قبل ایک ویڈیو پیغام میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت میں پاکستان کی حمایت کے لیے تیار ہے اور 10 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا وعدہ کرتا ہے۔

دوسری جانب حکومتی وزراء ملک کے سیلاب سے متاثرین کے لیے اعلان کردہ رقوم پر خود کریڈٹ لیتے ہوئے دکھائی دیئے ، ان کا کہنا تھا کہ رقم کا وعدہ ہونا پاکستانی عوام کی بہت بڑی کامیای ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس سے پاکستان کا معاشی منظر نامہ تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی اس سے پہلے سے طے شدہ خطرہ ختم ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وعدہ کیا گیا عطیہ ملک کو اگلے 10 سالوں میں ایک سخت نگرانی کے نظام کے تحت فراہم کیا جائے گا ، رقم صرف سیلاب متاثرین پر خرچ کی جائے گی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پاکستان نے پیر کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں، ڈونر ایجنسیوں اور ترقیاتی شراکت داروں سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی، بحالی اور تعمیر نو کے لیے 10 بلین ڈالر سے زیادہ کے وعدے حاصل کیے ہیں۔

کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی ، انفراسٹرکچر کی تعمیر نو ، زراعت سے منسلک کسانوں اور تعلیمی نظام کی بحالی سے متعلق ایک مکمل ار جامع پروگرام دستاویزات کی صورت میں پیش کیا۔

وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا تھا کہ جس سے طرح سے عالمی برادری نے سیلاب سے تباہ حال پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے خیرسگلالی کا جذبہ دکھایا ہے وہ قابل تحسین ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی اداروں نے فریم ورک تیار کرنے میں غیرمعمولی کردار ادا کیا ہے جس کے لیے حکومت پاکستان ان کی مشکور ہے۔

متعلقہ تحاریر