4 ماہ میں 170 ارب روپے جمع کرنے ہیں، منی بجٹ لانا پڑے گا، وزیر خزانہ

موجودہ حکومت عمران خان کے پروگرام پر عملدرآمد کررہی ہے، اب چیزوں میں کوئی ابہام نہیں، وزیراعظم نے بھی کہا ہےکہ ہم آئی ایم ایف سے معاہدے پر عملدرآمد کریں گے،اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے  آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے  خاتمے کے بعد  خطرے کی گھنٹی بجادی ۔اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ڈیل کے تحت 4 ماہ میں 170ارب روپے جمع کرنے ہیں، اس کیلیے منی بجٹ لانا پڑےگا۔

وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف سے 1.2ارب ڈالر ملنے کی امید ظاہر کردی۔اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ 170 ارب روپے کے ٹیکس صرف ایک مرتبہ  کیلیے لاگو کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف مشن چیف کی پالیسی سطح کے مذاکرات میں نمایاں پیش رفت کی تصدیق

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات ختم، معاہدہ نہ ہوسکا، ڈومور کا مطالبہ برقرار

وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت عمران خان کے پروگرام پر عملدرآمد کررہی ہے، یہ پروگرام عمران خان کا ہے، اب چیزوں میں کوئی ابہام نہیں، ہم کوشش کریں گے کہ پاکستان تاریخ میں دوسری مرتبہ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرے، وزیراعظم نے بھی کہا ہےکہ ہم آئی ایم ایف سے معاہدے پر عملدرآمد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکیج میں 170 ارب کے ٹیکسز لگانا ہوں گے اس میں حتی الامکان کوشش ہےکہ کوئی ایسا ٹیکس نہ لگے جو ڈائریکٹ عام آدمی پر بوجھ بنے، نئے ٹیکسز کے لیے منی بجٹ لانا ہوگا، اب اس حوالے سے آرڈیننس یا بل کے معاملات دیکھیں گے۔وزیرخزانہ نے واضح کیا کہ 4 ماہ میں ٹیکسز کی مد میں 170 ارب روپے   صرف ایک بار کیلیے جمع کرنے ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ اصلاحات پاکستان کی ضرورت ہیں،  بجلی اور گیس کے نقصانات کم کرنا ہماری ضرورت ہے،  بجلی اور گیس کے نقصانات کو ختم کریں گے،تمام متعلقہ اداروں اور وزارتوں نے مل کر کام کیا ہے،پاکستان کو اس جائزہ کے بعد 1.2 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے،

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انرجی سیکٹر میں اصلاحات ہیں وہ کابینہ کے ذریعے طے ہوئی ہیں اس پر عمل کریں گے، اس میں ضروری کام آگے کا فلو روکنا ہے جب کہ گیس کے سیکٹر میں بھی گردشی قرضے کو مزید روکنا ہے، ان ٹارگٹڈ سبسڈیز کو منی مائز کریں گے، گیس کے سرکلر ڈیٹ کے فلو کو بھی زیرو کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کی کمٹمنٹ پوری ہوچکی ہے، پیٹرول پر 50 روپے کی لمٹ پوری کرچکے ہیں اور ڈیزل پر 40 روپے کی کمٹمنٹ پوری کرچکے، اب اس پر بقیہ دس روپے 5،5 روپے کرکے پورا کریں گے، بے نظیر انکم سپورٹ میں طے کیا ہےکہ 360 ارب سے حکومت 400 ارب پر لے کر جائے گی۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ کل رات تک ہر چیز کو باہمی طور پر طے کرلیا ہے، آئی ایم ایف سے کہا کہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی (ایم ای ایف پی)کی دستاویز ہمیں دے کر جائیں، معاہدے طے پانے کے بعد طریقہ کار کے تحت آئی ایم ایف کو تفصیل دینی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ  آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد ایم ای ایف پی کا ڈرافٹ آج صبح مل گیا ہے، اب پیر کو ورچوئل میٹنگ ہوگی جس میں چیزوں کو آگے لے کر چلیں گے، حکومت اور معاشی ٹیم آئی ایم ایف سے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے تگ و دو کررہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ اس ملک نے 414 ارب کے ذخائر سے بھی گزارا کیا ہوا ہے، دوست ممالک سے فنڈز لینے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، ہم لائف لائن صارفین پر بوجھ نہیں ڈال سکتے۔

وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ آئی ایم ایف کو اعتماد کا فقدان ہے، گزشتہ حکومت میں آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، تحریک عدم اعتماد کے بعد معاہدے کو الٹ کردیا گیا۔اسحاق ڈار نے تصدیق کی کہ حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹس کی نجکاری آن ٹریک ہے۔

متعلقہ تحاریر