فروری میں بینک ڈپازٹس 15 فیصد اضافے سے23کھرب روپے تک جاپہنچے

بینک ڈپازٹس میں اضافہ بنیادی طور پر ترسیلات زر کی قابل ذکر آمد، حکومتی قرضوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں میں کافی سست روی کی وجہ سے ریکارڈ کیا گیا ہے، معاشی ماہرین

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بتایا  ہے کہ فروری میں بینک ڈپازٹس ایک سال میں 15 فیصد بڑھ کر 22.92 کھرب  روپے ہو گئے، جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 19.91 کھرب  روپے تھے۔

بینکوں نے ذخائر کا ایک بڑا حصہ حکومت کو قرض دینے میں استعمال کیا، جس کی وجہ سے معاشی سست روی کے درمیان نجی شعبے کو قرضے میں سست رفتاری پیدا ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

فروری میں گاڑیوں کی فروخت 73 فیصد کمی کے ساتھ 3 سال کی کم ترین سطح پرآگئی

حکومت کی ناقص پالیسی نے زراعت تباہ کردی؛ فوڈ امپورٹس 6 ارب ڈالرز پر پہنچ گئیں

 

معاشی  ماہرین کا کہنا ہے کہ بینک ڈپازٹس میں اضافہ بنیادی طور پر ترسیلات زر کی قابل ذکر آمد، حکومتی قرضوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں میں کافی سست روی کی وجہ سے ریکارڈ کیا گیا ہے۔  ان عوامل میں سے ہر ایک نے کارپوریٹ سیکٹر کو معمول پر واپسی کے انتظار میں منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے بجائے اپنے فنڈز جمع کرنے کا باعث بنایا۔

پاکستان کو رواں مالی سال 2023 کے پہلے آٹھ مہینوں (جولائی سے فروری) میں ورکرز کی ترسیلات زر میں 18 ارب ڈالر (280 روپے فی ڈالر کی شرح مبادلہ پر 5 کھرب  روپے سے زائد) موصول ہوئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر