شہباز حکومت نے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرض میں 14ہزار 894 ارب کا اضافہ کردیا
ملکی قرضے 7635 ارب روپے بڑھ کر 36ہزار549 ارب روپے ہو گئے، اپریل 2023 تک حکومت پاکستان کی جانب سے لیا گیا مجموعی قرضہ 58ہزار 599 ارب روپے رہا، یومیہ تقریباً 40 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا، اسٹیٹ بینک
شہباز شریف کی اتحادی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے قرض لینے کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑدیا۔
موجودہ حکومت نے مرکزی بینک سے قرض لینے کی شرح میں 34.1 فیصد یا 14ہزار 894ارب روپے کا اضافہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
بجٹ 2024 میں موبائل فونز سمیت تمام لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد رکھنے کا فیصلہ
بجٹ میں 1000 ارب سے زیادہ سبسڈی نہیں ملے گی، وزارت توانائی کو صاف انکار
اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق اپریل 2023 تک حکومت پاکستان کی جانب سے لیا گیا مجموعی قرضہ 58ہزار 599 ارب روپے رہا۔حکومت نے یومیہ تقریباً 40ارب روپے کا قرضہ لیا۔
ملکی قرضے 7635 ارب روپے بڑھ کر 36ہزار549 ارب روپے ہو گئے جبکہ بیرونی قرضے 7259ارب روپے بڑھ کر 22ہزار50 ارب روپے ہو گئے۔فیڈرل بانڈز سے حاصل کردہ قرضے گزشتہ سال کی اسی مدت کے 18ہزار 985ارب روپے کے مقابلے میں 24ہزار 992 ارب روپے رہے۔