درآمدی خام مال پر4 ارب روپے کی چھوٹ سے برآمدی شعبے کا فائدہ

حکومتی فیصلے کی روشنی میں2 ہزار 747 مختلف درآمدی خام مال پر کم سے کم ڈیوٹی کی شرح 5 فی صد سے کم کرکے3 فیصد ہوجائے گی۔

پاکستان کی وفاقی حکومت نے صنعتی شعبے کے لیے ایک اورریلیف کی منظوری دے دی ہے اور درآمدی خام مال پر4 ارب روپے کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ملک کے 5 بڑے برآمدی شعبوں کے لیے اضافی 2 فیصد ڈیوٹی ختم ہوجائے گی۔

حکومت کے اس فیصلے  کا اطلاق مختلف نوعیت کی  152 ٹیرف لائنز پر ہوگا۔ ان ٹیرف لائنز سے 2 ہزار 747 درآمدی خام مال وابستہ ہیں۔ جن میں ٹیکسٹائل، ریڈی میڈ گارمنٹس،  چمڑے کی مصنوعات، کھیلوں کے سامان اور طبی آلات کے خام مال سستے ہوجائیں گے۔ ان میں مختلف قسم کے کیمیکلز، ڈائیز، بٹن، بکرم سمیت ڈھائی ہزارسے زیادہ خام مال بھی سستے ہوجائیں گے۔

درآمد
Xinhua

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں آٹا بحران ختم ہونے کے امکانات

سال 2020: معاشی زلزلوں کا سال

حکومتی فیصلے کی روشنی میں2 ہزار 747 مختلف درآمدی خام مال پر کم سے کم ڈیوٹی کی شرح 5 فی صد سے کم کرکے3 فیصد ہوجائے گی۔

امپورٹڈ را مٹیریل کی مجموعی درآمد24 ارب20 کروڑ ڈالرز کے لگ بھگ ہے۔ یوں صنعتی شعبے کو مزید3 سے 4 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد نیشنل ٹیرف پالیسی 2019-24ء کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ اضافی ڈیوٹی کی درآمد میں ریلیف کی یہ تجویز نیشنل ٹیرف کمیشن کی تھی۔

وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داود کا بیان

وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی کم کرنے کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ  ڈیوٹی ختم کرنے سے کیمیکل انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکے گی اور اس اقدام سے ہماری برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے