کیا موٹرز اسپورٹیج کی جھوٹی تشہیر میں ملوث؟

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ کیا، پاکستان میں ایم جی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔

کیا لکی موٹرز مبینہ طور پر پاکستان میں ایم جی موٹرز کے آغاز کے بعد سے اپنی مصنوعات کی جعلی مارکیٹنگ میں ملوث ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ کیا، پاکستان میں ایم جی ایچ ایس کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے

بزنس جرنلسٹ علی خضر نے ٹوئٹر پر اپنے  پیغام میں بتایا  کہ کیا اب تک پاکستان میں اسپورٹیج ایس یو وی کے تقریباً 21 ہزار یونٹس فروخت کر چکا ہے۔ ان کے مطابق 2019 میں تقریباً 2 ہزار اسپورٹیج یونٹس فروخت ہوئے جبکہ 2020 میں فروخت میں اضافہ ہوا اور اسپورٹیج کے تقریباً 11 ہزار یونٹس بیچے گئے۔

یہ  بھی  پڑھیے

جشن آزادی پر کاسمیٹکس کی شاندار سیل

علی خضر نے مزید بتایا کہ کمپنی نے رواں سال کے دوران تقریباً 8000 گاڑیاں فروخت کی ہیں جبکہ گزشتہ 3 سال میں اس سے حاصل ہونے والی آمدنی 100 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

دوسری جانب ایک اور ٹوئٹر صارف نے مارچ میں ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والی ایک خبر شیئر کی، جس کے مطابق کیا موٹر کمپنی نے اسپورٹیج کے 25 ہزار یونٹس فروخت کیے۔

کار کے شوقین افراد کے مطابق ان اعداد و شمار سے ایسا لگ رہا ہے کہ کیا اپنی مصنوعات کی جعلی اشتہار سازی میں ملوث ہے کیونکہ اسے ایم جی موٹرز سے خوف تھا ، جس کی مارکیٹ ان  دنوں عروج  پر ہے۔

ایم جی ایچ ایس، کمپیکٹ ایس یو وی، پاکستانی مارکیٹ میں آگئی ہے اور یہ  مارکیٹ میں کیا اسپورٹیج کو مشکل وقت دے رہی ہے۔ اسپورٹیج اپنے آغاز کے بعد سے اس کیٹیگری میں مقامی مارکیٹ میں آگے تصور کی جارہی ہے لیکن ایم جی ایچ ایس ایک سخت حریف کے طور پر سامنے آئی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ کیا، پاکستان میں ایم جی ایچ ایس کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے اور کیا کی جانب سے مارکیٹنگ جعلسازی کے پیچھے دراصل یہی وجہ ہے۔

متعلقہ تحاریر