سی ڈی ڈبلیو پی نے 34.8 ارب روپے کے 13 منصوبوں کی منظوری دے دی

منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت نے 107.5ارب روپے کے 6 منصوبے منظوری کے لئے ایکنک کو بھیجنے کی سفارش ہے۔

اسلام آباد: سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے پیر کو ہونے والے اجلاس میں 34.8 ارب روپے کے 13 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے جبکہ  107.5 ارب کے 6 منصوبے منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) میں بھیجنے کی سفارش کی ہے.

وزارت مواصلات، وزارت ریلوے، وزارت آبی وسائل، پاور ڈویژن، ہائر ایجوکیشن کمیشن  اور وزارت آئی پی سی سے متعلق 19 ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا جن میں 34.8 ارب کے 13 منصوبے منظور کیے گیے اور 107.5 ارب کے 6 منصوبے ایکنک کو شفارش کے لئے بھیجے گے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ایل پی جی ایسوسی ایشن کی ٹیکس عائد کرنے پر گیس سپلائی روکنے کی دھمکی

فرانس نے پاکستان کے ذمے 107 ملین ڈالر کا قرضہ ری شیڈول کردیا

اجلاس کی صدارت سیکرٹری منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے کی جس میں سیکرٹری وزارت آبی وسائل، سیکرٹری وزارت مواصلات، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی، این ایچ اے، ممبران پلاننگ کمیشن اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی.

جن 13  منصوبوں کو منظور کیا گیا ان میں 2,322.940 ملین روپے کی لاگت سے جیوانی سے گوادر تک 132KV ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر، 3014.128 ملین روپے کی لاگت سے ایڈز، ٹی بی، ملیریا کے لیے مشترکہ انتظامی یونٹ کا قیام، 2575.631 ملین روپے کی لاگت سے نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروجیکٹ کا قیام ،600 ملین روپے کی لاگت سے نیشنل سائبر سیکیورٹی اکیڈمی کا قیام، 699.85 ملین روپے کی لاگت سے سنٹر آڈواسڈ سٹڈیز ان فزکس،  گورنمنٹ کالج یورنیورسٹی لاہور کا قیام، 2000 ملین روپے کی لاگت سے شمالی وزیرستان میں یونیورسٹی کا قیام، 2،650.00 ملین روپے کی لاگت سے KBCMA CVAS کو مضبوط بنانا، 400 ملین کی لاگت سگ نیشنل فلم اکیڈمی اور انسٹی ٹیوٹ کا قیام، 1,325 ملین روپے کی لاگت سے LEU پر مبنی Mo 99 کی پیداواری سہولت کی بہتری، 676 ملین روپے کی لاگت سے ایم بی ایف آر ایس کی ائیر بریک سسٹم میں تبدیلی،  8,323.750 ملین روپے کی لاگت سے (این -5) ابیٹ آباد کی بحالی،  3،899.735 ملین روپے کی لاگت سے ٹنڈو الاجیار سے ٹنڈو آدم راؤڈ  تک لینڈ کی خریداری اور روڈ کی کشادگی اور 6،342 ملین روپے کی لاگت سے  روٹری- گدوبراج- ایم-5 کی بحالی شامل ہیں۔

جن 6 منصوبوں کی سفارش قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کو کی گئی جس میں 44,720.00 ملین روپے کی لاگت سے مظفرآباد-مانسہرہ روڈ  کی تعمیر، 250 اضلاع میں 12000 روپے کی لاگت سے منی سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر شامل ہیں،  پاکستان بھر میں 12,609.00 ملین روپے کی لاگت سے 250 ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا قیام اور اپ گریڈنگ ، 10279.029 ملین روپے کی لاگت سے دریائے سندھ پر سکھر-روہڑی کے درمیان اپروچ سڑکوں کے ساتھ نئے پل کی تعمیر، شاردا-جڑکھڑی کی تعمیر۔ ایس این جے روڈ 16,320 ملین روپے کی لاگت سے، زمین کا حصول، متاثرہ جائیداد اور راجن پور-ڈی جی خان سیکشن کے لیے 4-لین ہائی وے 7 ڈولائزیشن کے طور پر، ڈی جی خان-ڈی آئی خان کی  پر 11,577.33 ملین روپے کی لاگت (این- 5)کی بحالی شامل ہیں.

فورم نے 44,720.00 ملین روپے کی لاگت سے مظفرآباد-مانسہرہ روڈ  کی تعمیر ایکنک کو منظوری کے لیے سفارش کی. اس منصوبے میں مانسہرہ – مظفرآباد کو ملانے والی 26.6 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کا تصور کیا گیا ہے۔ کام کے دائرہ کار میں دریائے جہلم اور کنڑ کے بائیں کنارے پر 11 پلوں اور 2 سرنگوں کی تعمیر شامل ہے جو ملک کے تصور شدہ اقتصادی راہداری کی ایک اہم کڑی ہوگی۔ اس منصوبے کا مقصد موٹر وے نیٹ ورک سے آزاد کشمیر تک تیز رفتار رابطہ فراہم کرنا ہے.

فورم نے مزید 12,000 ملین روپے کی لاگت سے 250 ضلعوں میں منی اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے ایکنک کو سفارش کی ہے۔اس منصوبے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان 50/50فیصد کی لاگت کے اشتراک کے ذریعے پورے پاکستان میں 250 منی اسپورٹس کمپلیکسز کے قیام / اپ گریڈیشن کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے کھیلوں کے فروغ کا تصور کیا گیا ہے۔ منصوبے کا مقصد نچلی سطح پر کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی ہے.

فورم نے پاکستان بھر میں 250 ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام اور اپ گریڈیشن کی بھی سفارش کی جن میں آزاد جموں و کشمیر، جی بی اور کے پی کے نئے ضم شدہ اضلاع شامل ہیں۔ اس منصوبے کی کل لاگت 12,609.00 ملین روپے ہے اور اس منصوبے کے تحت 300,000 نوجوانوں کو روزگار کی ٹیکنیکل تربیت دی جائے گی۔

مزید براہ فورم نے 10279.029 ملین روپے کی لاگت سے دریائے سندھ پر سکھر-روہڑی کے درمیان اپروچ روڈز کے ساتھ نئے پل کی تعمیر کی بھی سفارش کی گئی.اس منصوبے میں سکھر اور روہڑی کے درمیان دریائے سندھ پر نئے پل کی تعمیر کا تصور کیا گیا ہے۔

شمالی وزیرستان میں 2000 ملین روپے کی لاگت سے یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دی گئی جو کہ فاٹا کے طلباء کے لیے ایک تاریخی فیصلہ ہے. سیکرٹری منصوبہ بندی نے شمالی وزیرستان میں یونیورسٹی کے قیام کی منظوری کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا یہ یونیورسٹیاں وہاں کے نوجوانوں کے لیے ایک بہت شاندار پراجیکٹ ہے۔

فورم نے اسلام آباد اور ملک بھر میں نالج پارک کے قیام اور  6,902.00 ملین روپے کی لاگت سے ڈیجیٹل لائبریریز کیپٹلز کے نیٹ ورک کی تجویز پر بھی غور کیا. ایچ ای سی نے  نالج پارک کے قیام اور وفاقی دارالحکومت اور پاکستان بھر کے تمام صوبائی دارالحکومتوں میں ڈیجیٹل لائبریریوں کے نیٹ ورک کی ترقی کا ماڈل پیش کرتے ہوئے یہ پروجیکٹ پیش کیا.اجلاس میں کوئٹہ میں میٹرو بس کے روٹ کی فزیبلٹی اسٹڈی پر غور کیا گیا اور حکومت بلوچستان کو ہدایت کی گئی کہ وہ 29 جون کو ہونے والی اگلی سی ڈی ڈبلیو پی تک مذکورہ اسٹڈی کے لیے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ساتھ رابطہ کرے.

متعلقہ تحاریر