مالی سال 2021-22 میں 5259 ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوا، رپورٹ

جولائی سے جون تک مجموعی اخراجات 13 ہزار 296 ارب روپے رہے، جی ڈی پی کا مجموعی حجم 66 ہزار 950 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

مالی سال 2021-22 خسارے کے لحاظ سے بدترین سال رہا،  بجٹ خسارہ 5 ہزار 259 ارب روپے یعنی معیشت کا 7.9 فیصد تک پہنچ گیا۔

وزارت خزانہ کی گزشتہ مالی سال جولائی سے جون کی مالیاتی رپورٹ کے مطابق جولائی سے جون 3182 ارب روپے سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہوئے، اس دوران   دفاعی بجٹ 1411 ارب روپے تک ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

نیشنل بینک آف پاکستان نے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا

حکومت کا تمام لگژری آئٹمز کی درآمد سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ

گزشتہ مالی سال جولائی سے جون تک 12 ماہ کے دوران بجٹ خسارہ 5259 ارب روپے رہا، اس دوران حکومتی آمدنی 8 ہزار 35 ارب رہی، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 6 ہزار 142 ارب محصولات جمع کیے۔

رپورٹ کے مطابق جولائی سے جون 2531 ارب روپے سیلز ٹیکس کی مد میں اکٹھے ہوئے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 320 ارب اکٹھے کیے گئے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران نان ٹیکس آمدن 1151 ارب روپے رہی۔

جولائی سے جون تک مجموعی اخراجات 13 ہزار 296 ارب روپے رہے، جی ڈی پی کا مجموعی حجم 66 ہزار 950 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3589 ارب صوبوں کو تقسیم کے گئے۔

دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں مجموعی طور پر 5 ہزار 259 ارب روپے کا قرض لیا گیا۔

متعلقہ تحاریر