ملک بھر میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ جاری، ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی دھمکی

چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے اگر حکومت نے پرائس کنٹرول کرنے کےلیے اقدامات نہ کیے تو 10 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کی جائے گی۔

چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک بھر میی ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایل پی جی 2 سو 12 روپے فی کلو گرام کے بجائے 300 سے 360 روپے جبکہ سیلابی علاقوں میں 400 روپے تک فروخت ہو رہی ہے۔

چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سیلاب کی آڑ میں ایل پی جی مافیا پھر سے سرگرم ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی حکومت نے صارفین پر 95 ارب روپے کی بجلی گرانے کا پروگرام بنا لیا

اگست کے مہینے میں پاکستانیوں نے آر ڈی اے میں 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر جمع کرائے

ایل پی جی ڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطابق ملک بھر کے تمام چیف سیکریٹریز بے بس  ہوچکے ہیں اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود ایل پی جی مافیا جیت گیا اور بلیک مارکیٹنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

اوگرا نے ستمبر کے لیے قیمت 212 روپے مقرر کی تھی مگر مارکیٹ میی 300 سے 360 میں فروخت کی جارہی ہے۔

عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ اوگرا نے گھریلوں سیلنڈر کی قیمت 2496 مقرر کی تھی جبکہ مارکیٹ میں 3500 میں فروخت کیا جارہا ہے۔

عرفان کھوکھر کے مطابق حکومت نے اب بھی ایکش نہ لیا تو تو ایل پی جی نایاب ھو جائے گئی۔ سیلاب زدہ علاقوں میں گیس کی قیمت 400 روپے کلو وصول کی جارہی ہے۔

دوسری جانب ایل پی جی کی بلند ترین قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن نے ملک گیر ہڑتال کی کال دے دی ہے۔

چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے ایل پی جی کی قیمتوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو 10 ستمبر 2022 ملک گیر ہڑتال کریں گے۔

متعلقہ تحاریر