وزیراعظم کا دورہ چین ، چینی توانائی کمپنیز نے اپنے واجبات کا مطالبہ کردیا
وفاقی حکومت واجبات کی ادائیگی کی مد میں چینی کمپنیز کو 72 کروڑ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
دورہ چین پاکستان کو لینے کے دینے پر پڑے، چین کی توانائی کمپنیز نے حکومت پاکستان سے واجبات کی ادائیگی کلیئر کرنے کا مطالبہ کردیا، پاکستان کو 72 کروڑ ڈالر سے زائد کی ادائیگی کرنا پڑ گئی۔
وفاقی حکومت وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کامیاب قرار دیتی رہی ہے۔ وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں درجنوں نکات پر مشتمل اعلامیے میں ہر نکتے کو فخریہ انداز میں پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈار کے دعوے دعوے ہی رہ گئے ، حکومت چین سے خالی ہاتھ واپس لوٹ آئی
اسٹیٹ بینک اور پیپلز بینک آف چائنا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو دورہ چین میں لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔
چین کی توانائی کمپنیاں مسلسل حکومت پاکستان سے اپنے واجبات یعنی سرکلر ڈیٹ کی رقم کلیئر کرانے میں کامیاب ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال جون تک چین کی کمپنیوں کے حکومت پاکستان کی طرف 190 ارب روپے کے واجبات تھے۔ اب حکومت پاکستان نے ان کے لیے 72 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کلیئر کردیئے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی وفاقی حکومت کو چین کی کمپنیوں کے باقی ماندہ واجبات کلیئر کرانے کے لیے خصوصی 50 ارب روپے کا فنڈ بھی قائم کرنا پڑا ہے۔
یہ فنڈ بینکوں میں پڑا رہے گا اور یہ فنڈز وقت اور حالات کی ضرورت کے مطابق چینی کمپنیوں کو ادا ہوتے رہیں۔۔