اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کے امریکی حمایت یافتہ معاہدے پر امریکن جیوئش کانگریس کا بیان

15 جنوری 2025، نیو یارک – امریکی حمایت یافتہ معاہدے کا آج کا اعلان ہوا جو کہ خوش آئند خبر ہے اور اس معاہدے میں سفاک دہشت گرد تنظیم حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی جزوی رہائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

امریکن جیوش کانگریس صدر جو بائیڈن کی ثابت قدمی کی معترف ہے اور ایک ایسا معاہدہ کرنے پر ان کی تعریف کرتی ہے جس سے اُن بے گناہ مغویوں کو رہائی ملے گی جنہوں نے 15 ماہ سے زیادہ خوفناک حالات اور اذیتیں برداشت کی ہیں۔

یہ اہم کامیابی، صدر بائیڈن اور منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی متعلقہ ٹیموں کے درمیان تعاون کے ذریعے ممکن ہوئیں اور یہ ریاست اسرائیل اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے دو طرفہ عزم کو واضح کرتی ہے۔

7 اکتوبر کے بعد سے، حماس نے جو کہ ایک سفاک اور غیر انسانی دہشت گرد تنظیم ہے معصوم اسرائیلی یرغمالیوں کے ساتھ ساتھ امریکہ، یورپ اور ایشیا کے شہریوں کو ناقابل تصور تکالیف سے دوچار کیا ہے جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔

آج اعلان کردہ یرغمالیوں کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھی گئی ہے۔

ہم یرغمالیوں کی جزوی رہائی کی خبر کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن ہمیں ان لوگوں کے بارے میں گہری تشویش ہے جو اب بھی قید میں ہیں اور جب تک ان میں سے ہر ایک کی رہائی نہیں ہو جاتی اپنے جدوجہد کے کام کو جاری رکھیں گے۔

7 اکتوبر کے حماس کے ہولناک حملے کے بعد سے امریکی جیوئش کانگریس یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اپنی غیر متزلزل کوششیں جاری رکھی ہیں۔

ہم نے امریکی انتظامیہ اور کانگریس کے ساتھ مل کر کام کیا، قطر کی قیادت کے ساتھ سفارتی کوششوں میں مصروف رہے، یرغمالیوں کے خاندانوں کی حمایت کی، عالمی رہنماؤں کی ریلیاں نکالیں اور ان کی حالت زار کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے عوامی مہم کی قیادت کی۔

ہماری دلی ہمدردیاں ان تمام خاندانوں کے ساتھ ہیں جو 467 دنوں سے اس ڈراؤنے خواب کو برداشت کر رہے ہیں۔

ہم یرغمالیوں کے پہلے گروپ کے جلد از جلد ان کے اہل خانہ سے ملنے کے منتظر ہیں، اور ہم غزہ میں ابھی تک قید تمام افراد کی فوری رہائی کے مطالبے پر قائم ہیں۔

دنیا کو چاہیے کہ وہ حماس کو اس کے گھناؤنے جرائم کا جوابدہ ٹھہرانے کے لیے متحد ہو اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی دہشت گرد گروہ دوبارہ اپنے مکروہ ایجنڈوں کے لیے معصوم شہریوں کی زندگیوں کا استحصال نہ کر سکے۔

متعلقہ تحاریر