امیرکن جیوئش کانگریس انصاف، سلامتی اور امن کے لیے اسرائیل کے ساتھ ہے

گذشتہ ہفتے امیرکن جیوئش کونسل (اے جے سی) کے صدر ڈینیئل روزن نے یروشلم میں صدر کی رہائش گاہ پر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوق سے ملاقات کی۔
بات چیت میں یرغمالیوں کو بازیاب کرا کے واپس گھر لانے کی کوششوں، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان گہرے اور پائیدار تعلقات، اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کو درپیش چیلنجز اور اس مشکل وقت میں یہودی برادری میں یکجہتی اور مسلسل حمایت فوری ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
انہوں نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں مختلف برادریوں کے درمیان رابطوں کے اقدامات پر بھی گفتگو کی۔
اے جے سی کے صدر نے اس ملاقات کو صدر ہرزوق کو ایک تاریخی تقریر کی فریم شدہ کاپی پیش کرنے کا اعزاز اور موقع قرار دیا جو ان کے والد صدر چیم ہرزوق نے 1996 میں امریکن جیوئش کانگریس سے کی تھی۔
یہ تقریر اس قدر اثر انگیز تھی کہ سینیٹر ڈینیل پیٹرک موئنہان نے اسے بطور اسرائیل کے ایک مضبوط اتحادی امریکی کانگریس کے آخری ریکارڈ میں شامل کر لیا تھا۔
صدر ہرزوق نے 16 مارچ 1996 کو اقوام متحدہ میں امریکن جیوش کانگریس کے زیر اہتمام کریج ایوارڈز کے دوران اپنے مرحوم والد کی تقریر پر بہت فخر کیا۔
اس میں، چیم ہرزوق نے امن کے لیے اسرائیل کے عزم، دہشت گردی کے خلاف اس کی لڑائی اور اسرائیل اور امریکی یہودی برادری کے درمیان پائیدار بندھن کا عزم کیا تھا۔
ان کے الفاظ کی گونج مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران سنے جا رہے تھے، جس سے کانگریس کے ریکارڈ میں ان کی شمولیت امریکی سیاسی قیادت اور اسرائیل کے تزویراتی خیال کے درمیان صف بندی کی ایک طاقتور علامت بن گئی۔
اے جے سی کے صدر نے مزید کہا کہ ’آج، چیم ہرزوق نے جن چیلنجز پر روشنی ڈالی ہے، ان میں سے بہت سے چیلنجز باقی ہیں، جو اب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کو درپیش کثیر الجہتی جنگ اور عالمی یہودیوں کو متاثر کرنے والی عالمی دشمنی میں غیر معمولی اضافے کے باعث شدت اختیار کر گئے ہیں۔
’میں نے صدر اسحاق ہرزوق سے وعدہ کیا کہ امریکن جیوش کانگریس یہودی برادری کے لیے کھڑی رہے گی، اسرائیل کی حمایت کرے گی اور خصوصی امریکی اسرائیل تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرے گی۔ بحران کے وقت، حقیقی اتحادی ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔‘
ڈینیئل نے گفتگو کے اختتام پر کہا کہ ’ہمیں انصاف، سلامتی اور امن کے لیے اپنے عزم پر ثابت قدم رہنا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اسرائیل کو وہ غیر متزلزل حمایت حاصل ہے جس کی اسے آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘