CannoliOwners#کیفے کنولی واقعے پر امریکی و برطانوی کامیڈینز کا طنز

امریکی کامیڈین اور برطانوی کامیڈین نے مشترکہ طور پر طنزیہ و مزاحیہ ویڈیو بنائی ہے بس اُس میں انگریزی کی جگہ اردو نے لے لی ہے۔

امریکی کامیڈین جرمی میک لیلن اور برطانوی کامیڈین عاطف نواز نے مشترکہ طور پر ایک طنزیہ ویڈیو بنائی ہے۔ یہ ویڈیو اسلام آباد کے کیفے کنولی کی مالکن کی جانب سے اپنے ہی ریسٹورنٹ کے مینیجر کی انگریزی کا مذاق اُڑانے کا جواب ہے۔  

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں دو روز قبل کیفے کنولی کے کی مالکان نے منیجر کی انگریزی کا مذاق اڑایا تو سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے کُھل کر تنقید کی اور کیفے کا بائیکاٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

امریکی کامیڈین جرمی میک لیلن اور برطانوی کامیڈین عاطف نواز نے مشترکہ طورپرایک مزاحیہ ویڈیو بنائی ہے جس میں انگریزی کی جگہ اردو نے لے لی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک اُردو بولنے والا کسٹمرانگریزی بولنے والے ویٹرکی اُردو پر طنز کر رہا ہے۔ اور آخر میں کہتا ہے کہ ہم لوگ کتنے عجیب ہیں۔ اگر کوئی ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولتا ہے تو ہم اس کا مذاق بناتے ہیں لیکن جب کوئی انگریز ذرا سی بھی اُردو بول لیتا ہے تو ہم پاگل ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

BoycottCannoli#پر شہباز تاثیر کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش

واضح رہے کہ مالکان کی منیجر کا مذاق اُرانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مختلف اہم اور مشہور شخصیات نے کیفے مالکان پر تنقید کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی۔ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق باؤلر اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی آسٹریلین نژاد اہلیہ شنیرا اکرم نے مالکان کو ان سے انگریزی کے مقابلے کا چیلنج بھی کردیا۔

اس واقعے کے بعد کئی اہم شخصیات نے سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کرنے کے حربے بھی آزمانا شروع کردیئے۔ شہباز تاثیر نے اپنے اداروں کی بدترین صورتحال کے باوجود کنولی کے منیجر کو نوکری کی پیشکش کردی اور اُس کی تشہیر ٹوئٹر پر بھی جاری کردی۔ اس ٹوئٹ پر صارفین نے شہباز تاثیر پر ہی تنقید کی اور کہا کہ آپ پہلے اپنے ادارے کے ملازمین کو تنخواہیں ادا کردیں، دوسروں کے بارے میں بعد میں سوچیے گا۔

مہوش اعجاز نے بھی ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کی جس میں خاتون ہوٹل مالکن پر شدید تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیے

منیجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے پر ریسٹورنٹ مالکن مشکل میں پھنس گئیں

 

اِس واقعے کے متاثرہ شخص اور کیفے کنولی کے مینیجر اویس سے نیوز 360 کے نامہ نگار جاوید نور نے خصوصی گفتگو کی تھی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ اُن کو اکثر مالکن کی جانب سے ایسے ہی برتاؤ کا سامنا رہتا تھا۔ تاہم وہ یہ کام مزاق میں کرتی تھیں۔

متعلقہ تحاریر