سر منڈوانے پر رضامند اداکارہ کی تلاش

معروف ناول نگار ہاشم ندیم خان کا کہنا ہے کہ یہ ایک چیلینجنگ کردار ہے اور جو اداکارہ بھی اسے نبھائے گی وہ اس کے کیریئر کے لیے اہم ترین ثابت ہوگا۔

”اس دوغلی دنیا میں انسان کا من چاہے جتنا بھی میلا ہو تن ضرور اُجلا ہونا چاہیے۔ دل میں چاہے کتنا ہی کھوٹ ہو، چہرے اور صورت میں کوئی کھوٹ نہیں ہونا چاہیے۔ کیونکہ یہ دنیا ظاہر پرستوں کا ڈیرہ ہے۔ روح کے اُجلے پن اور خوبصورتی کو پرکھنے والی آنکھیں ان بے بصیرت لوگوں کے پاس کہاں؟‘‘

یہ سطور معروف ناول اور ڈرامہ نگار ہاشم ندیم خان کے ناول "پری زاد” کی ہیں۔ جس میں انہوں نے الفاظ کو آپس میں اس طرح پرویا ہے جو پڑھنے والے پر اپنا عکس چھوڑ جاتے ہیں۔

اسی مقبول ناول پر اب پاکستان کا ایک نجی ٹی وی ڈرامہ تخلیق کرنے والا ہے جس کا نام بھی "پری زاد” ہی رکھا گیا ہے۔ ڈرامے کی خاص بات جو اسے دوسروں سے ممتاز کرے گی وہ یہ کہ اس کا مرکزی کردار شائقین کو نہایت منفرد انداز میں نظر آئے گا۔

ہدایتکار شہزاد کاشمیری کو ڈرامے کے مذکورہ کردار کے لیے ایک ایسی اداکارہ کی ضرورت ہے جو اپنا سر منڈوانے یا تراشنے کے لیے تیار ہو۔ یہ بلاشبہ ایک خاتون کے لیے مشکل ترین کام ہے لیکن اگر شہزاد کاشمیری صاحب کو ایسی کوئی اداکارہ مل جاتی ہے تو یہ ڈرامہ ایک تاریخ رقم کردے گا۔

یہ بھی پڑھیے

حرامانی کی ”ایک آئے گا زور کا‘‘ کی تصاویر وائرل

احسن خان مداحوں میں گھل مل گئے سیلفیاں بنائیں

پرواز ہے جنون کی پرواز چین پہنچ گئی

اس حوالے سے نیوز 360 کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے ہاشم ندیم خان نے کہا کہ انہوں نے ناول میں کردار کو اس انداز میں نہیں لکھا تھا۔ تاہم ڈرامے میں شائقین کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لیے کرداروں کو مختلف روپ دینا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”یہ ایک چیلینجنگ کردار ہے جس سے فنکار کو اپنی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا بھرپور موقع ملے گا۔ جو اداکارہ بھی اسے نبھائے گی وہ اس کے کیریئر کے لیے اہم ترین ثابت ہوگا۔‘‘

ہاشم ندیم خان نے مزید بتایا کہ ڈرامے کے تمام کردار ہی مختلف ہیں جو آج تک نیشنل ٹی وی پر نہیں دیکھے گئے۔ ڈارمے کی شوٹنگ کا آغاز رواں برس دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہوگا۔

واضح رہے کہ آج تک ٹی وی کے لیے کسی اداکارہ نے ایسا کوئی کردار نہیں نبھایا۔ تاہم پاکستانی اداکارہ شیری شاہ نے فلم کے لیے اپنے بالوں کی قربانی دی تھی۔

متعلقہ تحاریر