بھارتی ملبوسات برینڈ کو اردو عنوان سے کلیکشن متعارف کروانا مہنگا پڑ گیا

اس کلیکشن کے عنوان "جشنِ رواج" پر بی جے پی رہنماؤں نے کمپنی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوؤں کے تہوار دیوالی کو اسلامی تشخص دے رہی ہے۔

بالی ووڈ کے لیے فلمی گیت لکھنے والے جاوید اختر نے کہا ہے کہ FabIndia کمپنی کی جانب سے "جشنِ رواج” کلیکشن پر بلاوجہ تنازع پیدا کیا جا رہا ہے اور وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ لوگ کیوں اس پر ناراض ہورہے ہیں۔

انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ناجانے کیوں لوگوں کو اردو الفاظ کی ترکیب "جشنِ رواج” سے مسئلہ ہے جس کا سیدھا سا مطلب "کسی  رسم کو منانا ہے”۔

بھارت کی معروف کمپنی FabIndia کئی دہائیوں سے ملبوسات کا کاروبار کر رہی ہے۔ اسے دیوالی پر متعارف کروائی گئی اپنی خصوصی مہم، "جشنِ رواج”  کلیکشن کی وجہ سے ختم کرنا پڑی۔

اس کلیکشن کے عنوان "جشنِ رواج” پر بی جے پی رہنماؤں نے کمپنی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوؤں کے تہوار دیوالی کو اسلامی تشخص دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عاصم جوفا کی مہنگی لان کلیکشن کی مہنگی ترین تشہیر

ماریہ بی کا نئے پروجیکٹ کے لیے ترک اداکارہ کا انتخاب

9 اکتوبر کو FabIndia نے ٹوئٹر پر جشنِ رواج کلیکشن سے متعلق پوسٹ شیئر کی جس پر ٹرولنگ شروع ہوگئی۔

ٹرول کرنے والوں نے تہوار کے موقع پر FabIndia کی اس مہم کے بارے میں کہا کہ یہ غیرضروری طور پر سیکولرازم اور مسلم نظریات کو بڑھاوا دے رہی ہے۔

اسی دوران کمپنی نے وضاحت جاری کی کہ "جشنِ رواج”  دیوالی کا کلیکشن نہیں ہے بلکہ دیوالی کے لیے "جھل مل سے دیوالی” نامی علیحدہ کلیکشن متعارف کروایا جائے گا۔

بی جے پی یوتھ ونگ کے صدر تیجاسوی سوریا نے کہا کہ fabindia جیسی برینڈز کو جان بوجھ کر یہ مہم جوئی کرنے پر قیمت چکانا پڑے گی۔

متعلقہ تحاریر