گھنگریالے بالوں پر تنقید، ہم معاشرے کو کہاں لے جارہے ہیں، ابصا کومل

اداکار اپنی بیوی کے گھنگریالے بالوں سے نفرت کا اظہار کرتا ہے اور اس کو کہتا ہے کہ اس طرح کے بالوں سے وہ کتنی بدصورت نظر آتی ہے

کیا یہ کافی نہیں تھا کہ ہماری قوم پہلے ہی سرخ و سپید رنگت کی دیوانی تھی اور اب خواتین کے گھنگریالے بالوں پر بھی سوال اٹھایا جارہا ہےانھیں شرمندہ کیا جارہا ہے۔

نجی نیوز ٹی وی جیو پر طویل عرصے تک میزبان کے فرائض انجام دینے والی معروف اینکر ابصا کومل نے   پاکستان ڈرامے میں  گھنگریالے بالوں پر خاتون کو شرمندہ کرنے کے پر سخت الفاظ میں تنقید کی ہے ، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  ابصا کومل نے ایک پاکستانی ڈرامے کا مختصر کلپ شیئر کیا جس میں اداکار اپنی بیوی کے گھنگریالے بالوں سے نفرت کا اظہار کرتا ہے اور اس کو کہتا ہے کہ اس طرح کے بالوں سے وہ کتنی بدصورت نظر آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

کیا پاکستانی ڈرامے خودکشی کے رجحان کو پروموٹ کررہے ہیں؟

پاکستانی ڈرامے ترک زبان میں ڈب ہو کر ترکی میں چلیں گے

ٹی وی میزبان نے اس مختصر ویڈیو کلپ کے ساتھ کیپشن میں لکھا کہ کیا یہ کافی نہیں تھا کہ ہماری قوم پہلے ہی سرخ و سپید رنگت کی دیوانی تھی اور اب خواتین کے گھنگریالے بالوں پر بھی سوال اٹھایا جارہا ہےانھیں شرمندہ کیا جارہا ہے  یہ کس قسم کے ڈرامے  پیش کیے جارہے ہیں ۔

ڈرامے کے کلپ میں  اداکار یہی پر بس نہیں کرتا بلکہ بلکہ یہ افسوس بھی کرتا ہے کہ  جب وہ یہ دیکھتا ہے کہ اس کی بیٹی بھی اپنی ماں کے جیسے گھنگریالے بالوں والی ہے تو وہ کتنے درد سے دوچار ہوتاہے۔  اس طرح کی کہانیاں معاشرے کی اصلاح اور ترقی  کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوسکتی ہیں  یہ خواتین کی عزت نفس پر ایک قسم کا حملہ ہے ۔ بحیثیت  ایک تعلیم یافتہ قوم  ہم کو اجتماعی طورپر اس طرح کے ہر موضوع کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے جو معاشرے میں ایک نئے قسم کے بگاڑ کا باعث بن سکتا ہے ۔

متعلقہ تحاریر