گمنام ستارہ آخری منزل کو پہنچا

شبیہ فاروقی کے لکھے ہوئے گیت آج بھی زباں زدِ عام ہیں۔ وہ نہ صرف گیتوں کے بہترین شاعر تھے بلکہ ان کا شمار غزل کے نامور شعراء میں بھی ہوتا ہے

عوام کی زبان اور ذہن پر اپنے ان مٹ الفاظ چھوڑنے والے شبیہ فاروقی جمعرات کو امریکا میں انتقال کرگئے۔

شبیہ فاروقی نے بےشمارگیت اور ٹی وی کمرشلز کے لیے جنگلز تحریر کیے جو بڑے مقبول ہوئے۔ کون ہوگا جسے 80 کی دہائی میں گلوکار عالمگیر کا گایا ہوا گیت ‘میں نے تمہاری گاگر سے کبھی پانی پیا تھا’ یاد نہ ہو؟ یہ گانا آج بھی لوگوں میں بالکل اسی طرح زندہ ہے جس طرح 80 کی دہائی میں تھا۔

اس سدابہار گانے کا ریمکس اب تک کئی پروڈکشن ہاؤسز بنا چکے ہیں۔ حال ہی میں ‘ویلوو ساؤنڈ اسٹیشن’ نے بھی اس گانے کو نئے انداز میں پیش کیا ہے۔ اُسے اس مرتبہ عمیر جسوال نے اپنی آواز دی ہے۔

اسی طرح شبیہ فاروقی کا لکھا گیا ایک لائف انشورنس کمپنی کا جنگل ‘اے خدا میرے ابو سلامت رہیں’ عوام میں مقبول ہوا۔ اس جِنگل میں شبیہ فاروقی نے اولاد کی اپنے والد سے محبت کو الفاظ دینے کی کوشش کی تھی۔

گیت کے بول میں باپ کے لیے جو دعائیہ الفاظ لکھے گئے ہیں وہ ہر اولاد کے دل کی آواز ہے۔ اس جِنگل کے الفاظ اس طرح تحریر کیے گئے ہیں جو عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ اس گیت کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ برسوں پہلے بننے والے اس جِنگل کو کچھ عرصہ قبل ایک بار پھر نئے انداز میں ڈھال کر پیش کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم ‘ارطغرل’ کے بعد ‘یونس ایمرے’ کے فین

ایک ٹوتھ پیسٹ کے اشتہار کو بھی شبیہ فاروقی نے اپنے الفاظ ‘صبح بناکا، شام بناکا’ دیئے۔ اور ہمیشہ کی طرح ان کی یہ تخلیق بھی زباں پر چڑھ گئی۔ ہر گھر میں بڑے اپنے بچوں کو دانت صاف کرنے کی نصیحت کے طور پر یہی الفاظ کہتے سنائی دیتے تھے۔

اسی طرح ان کا ناز پان مسالہ کے لیے لکھا گیا ‘میری مٹھی میں بند ہے کیا؟ بتادو ناں’ بھی عوام میں انتہائی مقبول ہوا۔ برسوں گزر گئے لیکن آج بھی لوگوں کو اس اشتہار کے بول اور دُھن ہوبہو یاد ہیں۔ یہ جِنگل نہ صرف بچوں میں مقبول ہوا بلکہ بڑے بھی اکثر اسےگنگناتے دکھائی دیتے ہیں۔

شبیہ فاروقی نے ان جیسے کئی مقبول گیت اور جنگلز تحریر کیے۔ وہ نہ صرف گیتوں بہترین شاعر تھے بلکہ ان کا شمار غزل کے نامور شعراء میں بھی ہوتا ہے۔ وہ ان شعراء میں شامل تھے جنہیں اپنے کام سے محبت تھی نہ کہ شہرت کی لالچ۔

عوام کی زبانوں پر اپنی چھاپ چھوڑنے والا یہ گمنام ستارہ جمعرات کو امریکا میں انتقال کر گیا ہے۔ ان کے انتقال پر اردو ادب سے تعلق رکھنے والی کئی اہم شخصیات نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا فیروز خان نے بھی اہلیہ سے علیحدگی اختیار کرلی؟

متعلقہ تحاریر