مشکل معاشی حالات کاتوڑ، ری انجینئرنگ اور ریورس انجینئرنگ ہے، ڈاکٹر سروش لودھی

جامعہ این ای ڈی کے شعبہ میکینکل انجینئرنگ کے تحت بارہویں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

کراچی: این ای ڈی یونیورسٹی کے شعبہ میکینکل انجینئرنگ کے تحت بارہویں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی تھیم (Role of Mechanical Engineering in Economic Uplifting and Sustainabilty)تھی۔

کانفرنس کے اعزازی مہمان صدر این ای ڈی المنائی نیٹ ورک ایسوسی ایشن پاکستان انجینئر عاصم مرتضی تھے۔

چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرزپاکستان فرحت عادل(آئی ای پی)،سابق چیئرمین (آئی ای پی) سہیل بشیر، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، ڈین فیکلٹی میکینکل اینڈ مینوفکچرنگ انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر عامر اقبال، چیئرمین میکینکل پروفیسر ڈاکٹر مبشر صدیقی اور کانفرنس سیکریٹری کانفرنس ڈاکٹر طارق جمیل سمیت کی نوٹ اسپیکرز صدارتی ممبر امریکن سوسائٹی فار ہیٹنگ ریفرجریٹرنگ اینڈ ائیر کنڈیشنگ انجینئرنگ رچرڈ ایچ رولے اور صدر/ سی ای او ایس امریکن سوسائٹی فار ہیٹنگ ریفرجریٹرنگ اینڈ ائیر کنڈیشنگ انجینئرنگ محبوب اینڈ کمپنی انجینئر فاروق محبوب کا کہنا تھا کہ موجودہ دورمیں معاشی معاملات کو سمجھتے ہوئے اس کانفرنس سے معاشی فائدے اٹھائے جاسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

لیاری یونیورسٹی میں بھارتی فلم کی نمائش پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی

کرونا 2 کروڑ زندگیاں نگلنے کےبعد عالمی ہنگامی حالت کا باعث نہیں رہا، ڈبلیو ایچ او

ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر ایسی کانفرنس کا انعقاد قابل داد ہے، جس سے ان مشکل حالات میں معاشی مسائل حل کرنے میں مدد ملے۔

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔ ہم ایل سی نہیں کھول پارہے ہیں، اس لیے ہمیں ری انجینئرنگ اور ریورس انجینئرنگ کی طرف جانا ہوگا۔

ان کا کہناتھا کہ ہمیں خود، مقامی سطح پر مکینکل پارٹز بنانے ہوں گے تاکہ معاملات کو جاری رکھا جاسکے۔

ملکی اور غیرملکی ماہرین سمیت کانفرنس آرگنائزر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھاکہ ری انجینئرنگ اور ریورس انجینئرنگ مشکل معاشی حالات کا توڑ ہے۔

جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق این ای ڈی کے شعبہ میکینکل انجینئرنگ کے تحت منعقدہ بارہویں دو روزہ بین الاقوامی، فزیکل اور آن لائن کانفرنس میں 2 کی نوٹ اسپیکرز سمیت قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے پیپرز پڑھے رہے۔ اس موقعے پر پوسٹر سیشن بھی کروایا گیا۔

متعلقہ تحاریر