امریکی سوسائٹی نے جناح اسپتال کی ڈاکٹر تسنیم احسن کو لاریٹ ایوارڈ سے نواز دیا

اینڈوکرائن سوسائٹی آف امریکا نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی پروفیسر اور میڈیسیل انسٹیٹیوٹ آف ڈائبٹیز،اینڈوکرائنالوجی اینڈمیٹابولزم کراچی کی تاسیسی سربراہ ڈاکٹر امیرتا تسنیم احسن کو اینڈوکرائنالوجی کے شعبے میں خدمات کے اعتراف میں لاریٹ ایوارڈ سے نوازا ہے۔
گلوکار و سماجی رہنما شہزاد رائے نے ڈاکٹر امیرتا تسنیم احسن کو ایوارڈ سے نوازے جانے کو پاکستان کیلیے قابل فخر لمحہ قرار دیدیا۔
یہ بھی پڑھیے
این آئی سی وی ڈی میں بھوت ملازمین کے بعد ’بھوت مریضوں‘ کا انکشاف
پہلی پاکستانی ٹرانسجینڈر سارو عمران لندن سے پی ایچ ڈی کریں گی
شہزاد رائے نے 23 واں لاریئٹ ایوارڈ جیتے والے افراد کے نام اور ڈاکٹر امیرتا تسنیم احسن کی خدمات سے متعلق تفصیلات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کے لیے قابل فخر لمحہ! اینڈو کرائن سوسائٹی آف امریکا نے 2023 کے لیے”لاریٹ ایوارڈ“ جیتنے والوں کا اعلان کیا۔ پروفیسر امریتا تسنیم احسن پہلی پاکستانی ہیں جو”انٹرنیشنل ایکسیلنس ان اینڈو کرائنالوجی“ ایوارڈ کے لیے منتخب ہوئیں۔
یہ ایوارڈ ہر سال اس اینڈو کرائنولوجسٹ کو پیش کیا جاتا ہے جس نے ہارمون ہیلتھ ریسرچ، تعلیم، کلینیکل پریکٹس یا انتظامیہ کے لیے پسماندہ وسائل کےحامل جغرافیائی علاقوں میں غیر معمولی خدمات انجام دی ہوں۔
A proud moment for Pakistan! Endocrine Society of USA announces ‘Laureate Award’ winners for 2023. Prof Emerita Tasnim Ahsan, first Pakistani selected for the ‘International Excellence in Endocrinology’ award. pic.twitter.com/zRvCcS8g02
— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) October 9, 2022
ڈاکٹر امریتاتسنیم احسن جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں پروفیسر ہیں اور میڈی سیل انسٹی ٹیوٹ آف ذیابیطس اینڈو کرائنالوجی اینڈ میٹابولزم کی بانی سربراہ ہیں۔ وہ ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ معالج اور ماہر تعلیم ہیں جنہوں نے پاکستان میں اینڈو کرائنالوجی کے شعبے کے قیام اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
ڈاکٹر امریتا تسنیم احس نے 1993 میں پاکستان کے پہلے سرکاری اسپتال جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں اینڈو کرائنالوجی کی پہلی مرتبہ پریکٹس شروع کی اور 100 سے زیادہ ٹرینی ڈاکٹرز کو انٹرنل میڈیسن اور اینڈو کرائنولوجی میں تربیت دی۔
ڈاکٹر تسنیم احسن جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں واقع میڈیسیل انسٹی ٹیوٹ میں ٹرانسجینڈر کمیونٹی سے تعلق رکھنے والوں بڑی تعدا د میں علاج کرچکی ہیں ۔ وہ پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کی بانی رکن بھی ہیں۔