ڈچ شہری پر600بچوں کا باپ ہونے کا شبہ، مزید اسپرم عطیہ کرنے پرپابندی عائد

41 سالہ جوناتھن جیکب 2007 سے تولیدی کلینکس کو اپنا اسپرم فروخت کررہا ہے، نیدرلینڈ میں پابندی لگی تو ملزم نے آن لائن اور بیرون ملک فروخت شروع کردی، ڈچ قوانین میں مرد کو 25 خواتین کو اسپرم دینے یا 25 بچوں کا باپ بننے کی اجازت ہے، ملزم کو خلاف ورزی پر ایک لاکھ یورو جرمانے کا انتباہ

نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے ایک شخص پر 600 بچوں کا باپ ہونے کے شبہے پر اپنا مزید سپرم عطیہ کرنے پر پابندی عائد کر دی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جوناتھن جیکب میجر نامی اس شخص کی عمر 41 سال ہے، اگر وہ دوبارہ چندہ دینے کی کوشش کرتا ہے تو اسے 100,000 یورو (3کروڑ11 لاکھ53ہزار 205 روپے) سے زیادہ  کاجرمانہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سائنسی تحقیق میں پہلی بار 2 نر چوہوں سے بچے کی پیدائش

تعلق کو دوستی تک محدود کرنے پر لڑکے کا لڑکی پر 3ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ

یہ چونکا دینے والا معاملہ ایک رفاہی تنظیم اور بچے کی ماں کی جانب سے ہیگ کی عدالت میں ملزم کیخلاف مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد سامنے آیا۔ سول کیس کی سماعت کرنے والے جج نے کہا کہ” عطیہ دہندہ نےممکنہ والدین کو ان بچوں کی تعداد کے بارے میں غلط اطلاع دی جو ماضی میں اس کے اسپرم کے ذریعے پہلے ہی پیدا ہوچکے ہیں“۔

جج ہیسلنک نے جمعے کو جاری کردہ اپنے فیصلے میں کہا ہےکہ”ان تمام والدین کو اب اس حقیقت کا سامنا ہے کہ ان کے خاندان کے بچے ایک بہت بڑے رشتے دار نیٹ ورک کا حصہ ہیں، جن میں سیکڑوں سوتیلے بہن بھائی ہیں، جن کا انہوں نے انتخاب نہیں کیا تھا“۔ عدالت نے اس فیصلے کے اجرا کے بعد ملزم  کو نئے جوڑوں کو اپنا  اسپرم  عطیہ کرنے سے منع  کردیا ہے۔

جوناتھن جیکب کو  یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ممکنہ والدین سے اسپرم عطیہ کرنے کی خواہش کے ساتھ رابطہ نہ کرے،نہ ہی اولاد کے خواہشمند جوڑوں کیلیے اپنی خدمات کی تشہیر کرے اور نہ کسی ایسی تنظیم میں شمولیت اختیار کرے جو اولاد کے خواہشمند جوڑوں سے رابطے میں رہتی ہے “۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملزم جوناتھن جیکب نے کم از کم 13 کلینکس کو اپنا سپرم عطیہ کیا  جن میں سے 11 ہالینڈ میں واقع ہیں۔ ڈچ طبی رہنما خطوط کے مطابق ایک شخص 12 سے زائد خواتین کو اسپرم عطیہ  نہیں کرسکتا  یا 25 سے زیادہ بچوں کا باپ نہیں  بن سکتا۔ اس پابندی کا مقصد   بچوں میں حادثاتی افزائش اور نفسیاتی مسائل کے واقعات کو روکنا ہے جو یہ جان کر پریشان ہو سکتے ہیں کہ ان کے سیکڑوں بہن بھائی ہیں۔

تاہم جوناتھن 2007 سےاب تک اپنا اسپرعطیہ کرکے 550 سے 600 بچوں کا باپ بن چکا ہے۔ 2017 میں  اس پر نیدرلینڈ  تولیدی کلینکس کو عطیہ کرنے پر پابندی لگا دی گئی تاہم اس پابندی کے باوجود  اس نے بیرون ملک اور آن لائن سپرم عطیہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

عدالتی کیس میں ایک بچے کی والدہ نے کہا کہ وہ شکر گزار ہیں کہ عدالت نے اس شخص کو  بڑے پیمانے پر عطیات دینے سے روک دیا ہے جو دوسرے ممالک میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل چکے ہیں ۔

انہوں نے ایک سرکاری بیان میں کہاکہ”میں عطیہ دہندگان سے کہہ رہی ہوں کہ وہ ہمارے مفادات کا احترام کریں اور فیصلے کو قبول کریں کیونکہ ہمارے بچے تنہا چھوڑے جانے کے مستحق ہیں“۔

تاہم جوناتھن کے وکیل  نے عدالت میں موقف اپنایاکہا کہ وہ ان والدین کی مدد کرنا چاہتے ہیں جوبچہ  پیدا نہیں کرسکتے حاملہ نہیں کرسکتے ۔ ملزم جوناتھن جیکب میجر پیشے کے اعتبار سے موسیقار ہے اور  اس وقت کینیا میں  مقیم ہے۔

متعلقہ تحاریر