تخلیقی رپورٹر کون؟چاند نواب یا امین حفیظ
سینئر صحافی نعمت خان کے سوال پر صارفین کا ملا جلا ردعمل،اکثریت نے امین حفیظ کے حق میں ووٹ دیا
عرب نیوز سے وابستہ سینئر صحافی نعمت خان نے گزشتہ روز سوشل میڈیا صارفین سے سوال پوچھا کہ تخلیقی رپورٹر کون ہے؟ کس کا پی ٹی سی (پیس ٹو ٹیلی وژن) اچھا ہوتا ہے، چاند نواب یا امین حفیظ؟
جیو نیوز سے وابستہ امین حفیظ اور اے آر وائی نیوز سے وابستہ چاند نواب کو اپنے منفرد انداز کی وجہ سے پاکستان سمیت بیرون ملک بھی خاصی شہرت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ہم پڑوسی ہیں کبھی مفت برگر کھلائیں، پیزا ہٹ کا برگرکنگ سے شکوہ
بینائی سے محروم لوگ کیسے کھانا کھاتے ہیں، ایک صحافی کا تجربہ
البتہ نعمت خان کے اس سوال پر ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے تاہم اکثریت کی رائے میں امین حفیظ کی رپورٹنگ زیادہ تخلیقی ہوتی ہے۔صارفین کی رائے اپنی جگہ لیکن قدرتی مزاح کی بات کی جائے تو چاند نواب کا کوئی ثانی نہیں جو سنجیدہ کام بھی کرنا چاہیں تو اس میں خود بخود مزاح کا پہلو نکل آتا ہے۔
Whose PTC is better? Who is creative reporter?
The #Lahore’s #AminHafeez or our own #ChandNawab bhai? pic.twitter.com/1QCo8bNRcr
— Naimat Khan (@NKMalazai) January 21, 2022
چاند بھائی آج بھی دوسرے نمبر۔پر۔پیں، پہلا نمبر امین۔حفیظ کا ہی ہے
— Hamid ur Rehman 🇵🇰 (@Hamidurrehmaan) January 21, 2022
As per merit
1- Amin Hafeez
2-Chand Nawab— Wasay Jalil (@WasayJalil) January 21, 2022
امین حفیظ کا کوئی مقابلہ نہیں. ہمارے چاند بابو کا مقابلہ تو @Shoaib_Jatt سے کیا جا سکتا ہے. زیادہ سے زیادہ 😂🤣
— Dr Farishte Khan (@DrFarishte) January 22, 2022
But this is aslive not ptc.. and ameen hafeez is more entertaining in my opinion 😎
— shahmir khan (@shahmir52_khan) January 22, 2022
گزشتہ روز کراچی میں تیز ہواچلی تو چاند نواب نے ساحل کا رخ کرلیا اور کچھ الگ کرنے کی کوشش میں ناظرین کیلیے مزاح کا خاصہ سامان مہیا کردیا۔سینئر صحافی اور چاند نواب کے دفتری ساتھی فیض اللہ خان نے ان کی رپورٹنگ کو چاندنوابیات کا نام دیدیا۔
مٹی کا طوفان ہے میرے بال اڑ رہے ہیں منہ میں مٹی جارہی ہے ، ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے دبلے پتلے لوگ ساحل پر نہ آئیں ہوا اڑا کر لے جائے گی
چاند نوابیات ۔۔۔۔۔۔ pic.twitter.com/JYvRNuRTy3— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) January 22, 2022
چاند نواب کب مشہور ہوئے؟
2008 میں عید کی چھٹیوں کے سلسلے میں کراچی کینٹ اسٹیشن پر نیوز پیکیج کی تیار ی کے دوران چاند نواب پیڈسٹرین برج پر پی ٹی سی ریکارڈ کراتے ہوئے لوگوں کی آمد و رفت کے باعث ایسے گڑبڑائے کہ ایک جملہ صحیح سے مکمل نہیں کرسکے۔ ہیجانی کیفیت میں چاند نواب کے منہ سے گالیاں تک نکل گئیں۔اور وہ جملہ یہ تھا کہ کراچی سے لوگ اپنوں میں عید منانے کیلیےاندرون ملک جارہے ہیں ،کیمرا مین کامل یوسف کے ساتھ چاند نواب انڈس نیوز کراچی۔
Chand Nawab’s sensational ‘Karachi se log’ video is up for auction as NFT. It still leaves you in splits. pic.twitter.com/atj4phBgua
— Naila Inayat (@nailainayat) August 29, 2021
چاند نواب کوبھی شاید اس وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ وڈیو مستقبل میں کس قدر مشہور ہونے والی ہے۔ چاند نواب کے کسی بدخواہ نے انہیں بدنام کرنے کیلیے یہ وڈیوفیس بک پر اپ لوڈ کردی لیکن چاند نواب اس وڈیو سے بدنام ہونے کے بجائے ایسے مشہور ہوئے کہ ان کی شہرت سرحد پار جاپہنچی اور بھارتی ہدایت کار کبیر خان کو یہ پیکیج اس قدر پسند آیا کہ انہوں نے 2015 سلمان خان کی بلاک بسٹر فلم بجرنگی بھائی جان میں چاند نواب کے کردار اور ان اس منظر کو ہو بہو اپنی فلم کا حصہ بنایا۔
‘@Nawazuddin_S‘ character was inspired by Pakistani reporter chand nawab, look at this station scene of real and reel chandnawab,
Nawaz copied the legendary reporter with perfection. Nawaz’s talent has no limits.
6YRS OF GEM BAJRANGI BHAIJAANpic.twitter.com/tXPknVB4eK
— ✨MASS✨ (@Freak4Salman) July 18, 2021
فلم میں چاند نواب کا کردار معروف بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی نے ادا کیا تھا۔بھارتی فلم میں چاند نواب کا کردار شامل کیے جانے کے بعد ان کی شہرت انتہا کو پہنچ گئی اور کئی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے ان کے انٹرویوز کیے۔
Chand Nawab lands in trouble again. This time not at the railway station or at a paan shop but right between the election rally of Imran Khan. pic.twitter.com/NI9xoMy1H9
— Fazil Jamili (@faziljamili) July 24, 2018
No Script
No artificiality
Pure & original entertainmentChand Nawab Rocked again 👇😂😜 pic.twitter.com/GMeG6CqnUt
— Shahzad Shafi (@shahzadShafi007) June 29, 2018
بے جان خبروں میں جان ڈال دینے والے امین حفیظ
لاہور کے سینئر رپورٹر امین حفیظ بھی تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں ،موقع خوشی کا ہو یا غم کا،امین حفیظ اپنے منفرد انداز اور ٹھیٹ لاہوری لہجے میں اردو بولتے ہوئے بے جان خبر میں بھی جان ڈال دیتے ہیں۔ کبھی گدھے پر سوار ہوجاتے ہیں تو کبھی پیدل چلنے والوں کی بالائی گزرگاہ استعمال کرنے والی بھینسوں کاانٹرویو شروع کردیتے ہیں۔ بادشاہ سلامت کے روپ میں لاہور قلعے سے دیے گئے ان کے پی ٹی سی کو بہت پسند کیا گیا تھا۔
— Amin Hafeez (@AminHafeezGeo) October 4, 2021
لاہور ۔ لاہور اے ۔ لاہور لاہور pic.twitter.com/InBHa23p8x
— Amin Hafeez (@AminHafeezGeo) December 18, 2021
To watch full video, click on the linkhttps://t.co/sgYJYLy0x5 pic.twitter.com/mb5Mm1cEM4
— Amin Hafeez (@AminHafeezGeo) June 14, 2020
Amin Hafeez in eye of Indian media pic.twitter.com/4Yi4EwyxzT
— Amin Hafeez (@AminHafeezGeo) January 19, 2020
چاند نواب کی طرح امین حفیظ کی شہرت بھی سرحد پار جاپہنچی ہے اور بھارتی چینلز بھی امین حفیظ کی رپورٹنگ کے انداز پر رپورٹس بناچکے ہیں جبکہ وائس آف امریکا سمیت کئی غیرملکی نشریاتی ادارے ان کے انٹرویوز کرچکے ہیں۔عوام تک خبریں پہنچانے کیلیے خود خبر کا حصہ بن جانے والے امین حفیظ کو ان کے خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نواز چکی ہے۔
سابق صدرمملکت ممنون حسین اور امین حفیظ
میری خوش قسمتی ہے کہ جناب ممنون حسین صاحب نے مجھے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا ۔ pic.twitter.com/V3qLZ6LfR2— Amin Hafeez (@AminHafeezGeo) July 15, 2021
جیو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امین حفیظ نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ انہیں کئی مرتبہ بتایا جاچکا ہے کہ کسی خبر کو عوام تک پہنچانے کا ان کاانداز دوسروں سے مختلف ہے۔ان کے نزدیک شاید یہ بات درست ہے کیوں کہ ان کی نظر میں کوئی خبر چھوٹی نہیں۔انہیں اپنا کام اس وقت ہی مکمل لگتا ہے جب ا ن کی جانب سے اٹھائے گئے کسی مسئلے پر مناسب کارروائی کی جائے۔