تخلیقی رپورٹر کون؟چاند نواب یا امین حفیظ

سینئر صحافی نعمت خان کے سوال پر صارفین کا ملا جلا ردعمل،اکثریت نے امین حفیظ کے حق میں ووٹ دیا

عرب نیوز سے وابستہ سینئر صحافی نعمت خان نے گزشتہ روز سوشل میڈیا صارفین سے سوال پوچھا کہ تخلیقی رپورٹر کون ہے؟ کس کا پی ٹی سی (پیس ٹو ٹیلی وژن) اچھا ہوتا ہے، چاند نواب یا امین حفیظ؟

جیو نیوز سے وابستہ امین حفیظ اور اے آر وائی نیوز سے وابستہ چاند نواب کو اپنے منفرد انداز کی وجہ سے پاکستان سمیت بیرون ملک بھی خاصی شہرت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ہم پڑوسی ہیں کبھی مفت برگر کھلائیں، پیزا ہٹ کا برگرکنگ سے شکوہ

بینائی سے محروم لوگ کیسے کھانا کھاتے ہیں، ایک صحافی کا تجربہ

البتہ نعمت خان  کے اس سوال پر ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے تاہم اکثریت کی رائے میں امین حفیظ کی رپورٹنگ زیادہ تخلیقی ہوتی ہے۔صارفین کی رائے اپنی جگہ لیکن قدرتی مزاح کی بات کی جائے تو چاند نواب کا کوئی ثانی نہیں جو سنجیدہ کام بھی کرنا چاہیں تو اس میں خود بخود مزاح کا پہلو نکل آتا ہے۔

گزشتہ روز کراچی میں تیز ہواچلی  تو چاند نواب نے ساحل کا رخ کرلیا اور کچھ الگ کرنے کی کوشش میں ناظرین کیلیے مزاح کا خاصہ سامان مہیا کردیا۔سینئر صحافی اور چاند نواب کے دفتری ساتھی فیض اللہ خان نے ان  کی رپورٹنگ کو چاندنوابیات کا نام دیدیا۔

چاند نواب کب مشہور ہوئے؟

 2008 میں عید کی چھٹیوں کے سلسلے میں کراچی کینٹ اسٹیشن پر نیوز پیکیج کی تیار ی کے دوران چاند نواب  پیڈسٹرین برج پر پی ٹی سی  ریکارڈ کراتے ہوئے لوگوں کی آمد و رفت کے باعث ایسے گڑبڑائے  کہ ایک جملہ صحیح سے مکمل نہیں کرسکے۔ ہیجانی کیفیت میں چاند نواب کے منہ سے گالیاں تک نکل گئیں۔اور وہ جملہ یہ تھا کہ کراچی سے لوگ اپنوں میں عید منانے کیلیےاندرون ملک جارہے ہیں ،کیمرا مین کامل یوسف کے ساتھ چاند نواب  انڈس نیوز کراچی۔

چاند نواب کوبھی  شاید اس وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ وڈیو مستقبل میں کس  قدر مشہور ہونے والی ہے۔ چاند نواب کے کسی بدخواہ نے انہیں بدنام کرنے کیلیے یہ وڈیوفیس بک پر اپ لوڈ کردی لیکن چاند نواب اس وڈیو سے بدنام ہونے کے بجائے ایسے مشہور ہوئے کہ ان کی شہرت سرحد پار جاپہنچی  اور بھارتی ہدایت  کار کبیر خان  کو یہ پیکیج اس قدر پسند آیا کہ انہوں نے  2015 سلمان خان کی بلاک بسٹر فلم بجرنگی بھائی جان میں چاند نواب کے کردار اور ان اس منظر کو ہو بہو اپنی فلم کا حصہ بنایا۔

فلم میں چاند نواب کا کردار معروف بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی نے ادا کیا تھا۔بھارتی فلم میں چاند نواب کا کردار شامل  کیے جانے کے بعد ان کی شہرت انتہا کو پہنچ گئی اور کئی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے ان کے انٹرویوز کیے۔

بے جان خبروں میں جان ڈال دینے والے امین حفیظ

لاہور کے سینئر رپورٹر امین حفیظ  بھی تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں ،موقع خوشی کا ہو یا غم کا،امین حفیظ اپنے منفرد انداز اور ٹھیٹ لاہوری لہجے میں اردو بولتے ہوئے بے جان خبر میں بھی جان ڈال دیتے ہیں۔ کبھی گدھے پر سوار ہوجاتے ہیں تو کبھی پیدل چلنے والوں کی بالائی گزرگاہ استعمال کرنے والی بھینسوں  کاانٹرویو شروع کردیتے ہیں۔ بادشاہ سلامت کے روپ میں لاہور قلعے سے دیے گئے ان کے پی ٹی سی کو بہت پسند کیا گیا تھا۔

چاند نواب کی طرح امین حفیظ کی شہرت  بھی سرحد پار جاپہنچی ہے اور بھارتی چینلز بھی امین حفیظ کی رپورٹنگ کے انداز پر رپورٹس  بناچکے ہیں جبکہ وائس آف امریکا سمیت کئی غیرملکی نشریاتی ادارے ان کے انٹرویوز  کرچکے ہیں۔عوام تک خبریں پہنچانے کیلیے خود خبر کا حصہ  بن جانے والے امین حفیظ کو ان کے خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نواز چکی ہے۔

جیو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امین حفیظ نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ   انہیں کئی مرتبہ بتایا جاچکا ہے کہ کسی خبر کو عوام تک پہنچانے کا ان کاانداز دوسروں سے مختلف ہے۔ان کے نزدیک  شاید یہ بات درست ہے کیوں کہ ان کی نظر میں کوئی خبر چھوٹی نہیں۔انہیں اپنا کام اس وقت ہی مکمل لگتا ہے جب ا ن کی  جانب سے اٹھائے گئے کسی مسئلے پر مناسب کارروائی کی جائے۔

متعلقہ تحاریر